1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے نائب وزیر اعظم کی گیلانی سے ملاقات

27 ستمبر 2011

چین کے نائب وزیر اعظم مینگ جیان ژو نے منگل کے روز اسلام آباد میں پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماﺅں نے خطے کی صورتحال اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

https://p.dw.com/p/12hHt
تصویر: AP

اس موقع پر پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان انتہائی قریبی دوستانہ تعلقات ہیں اور چین کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے۔ چینی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور پاکستان کو جہاں ضرورت پیش آئی چین اس کے ساتھ کھڑا ہو گا۔

قبل ازیں نائب چینی وزیراعظم نے وزیر داخلہ رحمٰن ملک سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں مینگ جیان ژو کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تربیت کیلئے 10 دس لاکھ یوآن امداد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے خطے کی سلامتی کی صورتحال پر ایک دوسرے کو اعتماد میں لینے پر اتفاق کیا ہے۔

Pakistan Innenminister Rehman Malik
پاکستانی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ چین عظیم دوست ہے اور ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہےتصویر: Abdul Sabooh

وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہا کہ پاکستان کو چین کی سلامتی انتہائی عزیز ہے اور اسی لئے ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ جیسی شدت پسند تنظیموں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کے لئے چین کی مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ’’چین عظیم دوست ہے اور ہر مشکل میں ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور آخری بات یہ کہ جو کوئی بھی چین کا دشمن ہے وہ پاکستان کا بھی دشمن ہے۔‘‘

چینی نائب وزیر اعظم یہ دورہ ایک ایسے موقع پر کر رہے ہیں جب حقانی نیٹ ورک کے معاملے پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں بڑی حد تک کشیدگی پائی جاتی ہے۔ چینی نائب وزیراعظم کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں 25 کروڑ ڈالر کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ چینی نائب وزیراعظم نے پاکستان کا دورہ کر کے امریکہ کو واضح پیغام دیا ہے کہ چین کسی بھی صورت میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ دفاعی تجزیہ نگار ریٹائرڈ جنرل حمید گل کا کہنا ہے کہ امریکہ پر یہ واضح ہو گیا ہے کہ اگر اس نے پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کی تو یہ تیسری عالمی جنگ کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کے تین ماہ قبل دیئے گئے ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’ہنری کسنجر نے سختی سے وارننگ دی تھی کہ اس کے نتیجے میں تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے اور ان کی یہ بات اپنی جگہ بالکل درست ہے۔ آخر ایسا تو نہیں ہو سکتا کہ چین ان کو چھوڑ دے گا اور ظاہر ہے جب ہم مشکل میں ہوتے ہیں تو چین کوئی نہ کوئی ایسا کردار ادا کرتا ہے جس سے ہمیں آسودگی میسر ہوتی ہے۔‘‘

نائب چینی وزیراعظم نے صدر آصف علی زرداری اور چیف آف آرمی سٹاف سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں۔


رپورٹ: شکور رحیم

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں