چین کے لئے جرمن امداد بند ہونے کا امکان
30 اکتوبر 2009جرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈرک نیبل نے آج ایک جرمن جریدے ’بلٹ‘ کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جرمنی ان ممالک کو امداد دینے کا ارادہ رکھتا ہے، جن کو اس کی اشد ضرورت ہو۔
امریکہ کے بعد ترقیاتی امداد دینے والے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک جرمنی کے وزیر برائے ترقیاتی امداد نے کہا کہ ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتیں، چین اور بھارت اب اس معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
نیبل کے ترجمان نے کہا ہے چین کو دی جانے والی ترقیاتی امداد کو سن 2008ء کے اواخر میں روک دیا گیا تھا تاہم چین کو دی جانے والی 27.5 ملین یوروز کی تکنیکی امداد رواں سال دی جائے گی۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ چین کے ساتھ کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کیا جائےگا اوران تمام منصوبوں کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچیایا جائے گا، جو پہلے سے بنائے گئے ہیں۔
جرمنی، ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتوں کے ساتھ ترقیاتی منصوبہ جات میں تعاون کے لئےایک نئی حکمت عملی تیار کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ سن 2008ء کے دوران جرمنی کی طرف سے بھارت کو ترقیاتی تعاون کی مد میں دی جانے والی امداد تقریباً 84 ملین یوروز تھی۔ وزرات برائے ترقیاتی امداد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اب جرمنی اس حوالے سے تین سطحوں پر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اب جرمن امداد تین درجوں میں دی جائے گی یعنی صنعتی ممالک، ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک کو بالتریب ان کی ضروریات کے مطابق۔
گزشتہ الیکشن سے قبل فری ڈیموکریٹک پارٹی نے مہم چلائی تھی کہ آئندہ وفاقی انتخابات تک چین کو دی جانے والی ستر ملین یوروز کی ترقیاتی امداد روک دی جائے گی۔
فری ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاستدان ڈرک نیبل نے بدھ کے دن اپنا قلمدان سنبھالا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: گوہر نذیر