1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے بحری جہاز کا کپتان آسٹریلیا میں گرفتار

15 اپریل 2010

آسٹریلوی حکام نے ایک چینی کوئلہ بردار جہاز کے کیپٹن اور چیف آفیسر کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ ان کے جہاز سے بڑی مقدار میں تیل سمندر میں رستا رہا، جو سمندری حیات کے لئے تباہ کن ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/MwW8
تصویر: AP

سینتالیس سالہ کیپٹن اور 44 سالہ چیف آفیسر کو سمندری حیات اور ماحول کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت جمعرات کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق اس چینی سمندری جہاز شین نینگ ون سے ٹنوں کے حساب سے تیل کا رساؤ ہوا۔ حکام کا خیال ہے کہ جرم ثابت ہو جانے کی صورت میں دونوں افراد کے لئے بھاری جرمانے کے علاوہ تین برس تک قید کی سزا کا فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔ ماہرین ماحولیات کے خیال ہے کہ اس جہاز سے ماحول کو پہنچنے والے نقصان کی درستگی میں تقریبا 20 برس کا عرصہ درکار ہو گا۔

Terroranschlag in Australien verhindert
گرفتار افراد کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے، پولیستصویر: AP

آسٹریلیا کی وفاقی پولیس کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ان دو چینی شہریوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ انہیں گلیڈسٹوں کی عدالت میں پیش کئے جا رہے ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ آسٹریلوی ریاست کوئنز لینڈ سے چین کی جانب کوئلہ لے جاتے ہوئے اس جہاز نے غیر قانونی شارٹ کٹ کا استعمال کرنے کی کوشش کی، جس کے باعث جہاز کے نچلا حصہ سمندری کی گہرائی کم ہونے کے باعث تہہ سے ٹکرایا اور جہاز سے تیل کے رساؤ کا عمل شروع ہو گیا۔

تفتیشی حکام کے مطابق اس جہاز سے رسنے والے تیل کے باعث سمندر میں اس وقت تقریبا ایک کلومیٹر کے علاقے میں سمندری حیات خطرے سے دوچار ہوگئی ہیں اور خصوصا سی برڈز اور کچھوؤں کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا ہو گا۔

حادثے کے وقت اس چینی جہاز پر 950 ٹن ایندھن اور 65 ہزار ٹن کوئلہ لدا ہوا تھا۔ اس جہاز کو یہ حادثہ ریاست کوئنز لینڈ کی مشرقی بندرگاہ گریٹ کیپل آئس لینڈ سے تقریبا 70 کلومیٹر دور پیش آیا۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید