1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین: پہلی سہ ماہی میں معاشی سست روی لیکن آئندہ رجحانات مثبت

امجد علی15 اپریل 2016

اس سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معاشی ترقی میں اضافے کی رفتار گزشتہ سات برسوں میں سب سے زیادہ سست رہی لیکن پیشین گوئیاں ہیں کہ دنیا کی بڑی معیشتوں میں شمار ہونے والے چین میں اقتصادی بہتری کا وقت پھر آنے والا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IWPf
China Symbolbild Einbruch Wirtschaft Export Börse
چین کے شماریات کے قومی محکمے این بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں برآمدات کی شرح میں 11.5 فیصد سالانہ کےحساب سے اضافہ ہواتصویر: picture-alliance/dpa/Wang Chun

چین کی مجموعی قومی پیداوار میں 2016ء کے پہلے تین مہینوں کے دوران 6.7 فیصد کے حساب سے اضافہ ہوا۔ یہ وہی درمیانی شرح تھی، جس کا اُن ماہرینِ اقتصادیات نے ذکر کیا تھا، جن سے نیوز ایجنسی اے ایف پی نے استفسار کیا تھا۔ ساتھ ہی ساتھ یہ شرح اُن حکومتی اہداف کے بھی اندر اندر تھی، جن کے مطابق اس سال نمو کی شرح 6.5 اور 7.0 فیصد کے درمیان رہنی چاہیے۔

دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کے لیے ایک اور اچھی خبر یہ تھی کہ مارچ کے مہینے میں صنعتی پیداوار میں اضافے کی شرح بڑھ کر 6.8 فیصد تک پہنچ گئی۔ یہ شرح نہ صرف گزشتہ مہینے یعنی فروری کے مقابلے میں زیادہ رہی بلکہ توقعات سے بھی بڑھ کر تھی۔

چین کے شماریات کے قومی محکمے این بی ایس نے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں، وہ اس ملک کی معاشی حالت کی بحالی کی تازہ ترین علامت ہیں۔ ان اعدداد و شمار کے مطابق مارچ میں برآمدات کی شرح میں 11.5 فیصد سالانہ کےحساب سے اضافہ ہوا۔ یہ اضافہ بھی نہ صرف توقعات سے بڑھ کر رہا بلکہ اس سے گزشتہ آٹھ ماہ سے مسلسل نیچے جاتی شرحوں کا رجحان بھی بالآخر ٹوٹ گیا۔ کارخانوں کی سرگرمیوں سے متعلق ایک اہم سرکاری انڈیکس سے بھی گزشتہ نو مہینوں کے دوران پہلی مرتبہ برآمدات میں اضافے کا اندازہ ہوتا ہے۔

چین کے شماریات کے قومی محکمے کے ترجمان شینگ لائیون کے مطابق ملکی معیشت میں پہلی سہ ماہی کے دوران ’مستحکم ترقی‘ دیکھنے میں آئی ہے اور یہ کہ اعداد و شمار اہم شعبوں میں مثبت تبدیلیوں کی جانب اشارہ کر رہے ہیں۔

ساتھ ہی ترجمان نے خبردار کرتے ہوئے کہا:’’ہمیں یہ بھی پتہ ہونا چاہیے کہ ہم تبدیلی کے عمل سے گزر رہے ہیں اور ایک ایسے نازک مرحلے پر ہیں، جہاں ہم اقتصادی ترقی کے پرانے محرکات کی جگہ نئے محرکات لا رہے ہیں۔‘‘ ترجمان نے محتاط طرزِ عمل اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اقتصادی ترقی میں اضافے کی رفتار توقعات سے بڑھ کر ہے لیکن عالمی معیشت میں اُتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، جو چین کی مثبت توقعات کو متاثر بھی کر سکتا ہے۔

Symbolbild China Industrie Arcelor Mittal Automotive Steel Co. in Hunan
چینی معیشت کے لیے ایک اور اچھی خبر یہ تھی کہ مارچ کے مہینے میں صنعتی پیداوار میں اضافے کی شرح بڑھ کر 6.8 فیصد تک پہنچ گئیتصویر: picture-alliance/dpa

چین کی معیشت اب تک ایک ایسی سرمایہ کار معیشت رہی ہے، جس میں برآمدات کے شعبے کو سامنے رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دی جاتی رہی ہیں۔ اب چینی حکام اپنی معیشت کو ایک ایسی شکل دینے کی مشکل کوشش میں لگے ہوئے ہیں، جس میں پالیسیاں صارفین کی ڈیمانڈ کے حساب سے طے کی جائیں گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید