1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں زلزلہ: ہلاک ہونے والوں کی تعداد بارہ ہزار سے زائد

13 مئی 2008

میانمار میں سمندری طوفان سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے تو دوسری طرف میانمار کے ہمسایہ ملک چین کے جنوبی مغربی صوبے سیچوان میں شدید زلزے سے قر یبا بارہ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Dyzm
چینی حکام نے ایک بہت بڑا امدادی آپریشن شروع کر دیاہےتصویر: AP

چینی حکومت نے ملبے تلے لوگوں کو نکالے کے لئے ایک بہت بڑے آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ دریں اثنا چینی حکومت نے بین الاقوامی امداد پر بھی حامی بھر دی ہے ۔

سات اعشاریہ نو کی شدت سے آنے والے زلزلے نے چین کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ اگرچہ چینی امدادی ٹیمیں اور فوجی دستے متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں کچھ حد تک کامیاب ہو گئے ہیں تاہم خراب موسم ، بارش اور ضمنی جھٹکوں کے نتیجے میں ملبے تلے دبے ہزاروں لوگوں تک پہنچنے اور انہیں باحفاظت نکالنے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔

Verschüttete Studenten nach Erdbeben in Juyuan China
دویجایناگ میں واقع مڈل سکول جہاں نو سو بچوں کا ملبے تلے دبنے کا خدشہ ہےتصویر: AP

چینی وزیر اعظم نےامدادی ٹیموں سے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں کی سڑکوں اورراستوں پر پڑے ملبے کو ہتایا جائے تاکہ امدادی کاموں میں خلل نہ پڑے ۔

حکمران کیمونسٹ پارٹی کے راہنماوں نے کہا ہے کہ اس زلزلے سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لئے باقاعدہ ایک حکمت عملی کے تحت کام کیا جا رہا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ متاثرہ علاقوں میں سماجی عدم استحام پیدا نہ ہو۔

عالمی برادری نے چینی حکومت کے ساتھ یک جہتی کا اعلان کرتے ہوئے امداد کی دعوت بھی دی ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے چین میں ہولناک زلزلے سےمتاثرہ لوگوں کی تباہ حالی پران سے ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کوئی نہیں جانتا کہ اس تباہی سےکتنا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نےکہا کہ وہ اور اقوام متحدہ اس کڑے اور مشکل وقت میں چینی عوام کےساتھ ہیں۔

چین نے اقوام متحدہ کی طرف سے امداد کی دعوت قبول کر لی ہے ۔ دوسری طرف جاپان نے بھی ہنگامی طور پر پانچ ملین ڈالز کی امدادی رقم چینی حکومت تک پہنچا دی ہے۔ اس کے علاوہ جاپان نے ہمسایہ ملک کو چار اعشاریہ آٹھ ملین ڈالر کا امدادی سامان دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

Erdbeben in China, Soldaten im Einsatz
امدادی کاموں میں مصروف فوجی دستےتصویر: AP

جلا وطن تبتی روحانی رہنما دلائی لاما نے اپنے ایک بیان میں کہا ہےکہ وہ اس زلزلے میں ہلاک اور متاثر ہونے والوں کے لئے نہ صرف ہمدردیاں رکھتے ہیں بلکہ ان کی بہتری کے لئے دعاگو بھی ہیں۔

دریں اثنا چینی سٹاک ایکسچینج پر زلزلےکے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور منگل کے دن یہاں شدید مندی دکھنے میں آئی ، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تباہی سے ملکی معشیت کو کوئی بڑا خطرہ لاحق نہیں ہے۔

آہ و بقا ،، امداد ی وعدوں ، دعاوں اور امدادی کاموں کے بیچ چین میں زندگی بھی رواں ہے اور اولپکس کمیٹی نے کہا کہ چین میں اولپمیائی مشعل کا سفر جاری رہے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس میں اب سادگی برتی جائے گی۔ کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ بدھ کے دن ملک کے مشرق صوبے میں مشعل کا سفرآغاز کرنے سے پہلے ایک منٹ کی خاموشی کی جائے اور زلزلہ زدگان کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا جائے گا۔

سن انیس سو چہتر کے بعد چین میں یہ شدید ترین زلزلہ آیا ہے۔ شمال مغربی صوبے میں تنگ شان میں آنے والے زلزلے میں تین لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔