چین میں دو نائب میئرز کو پھانسی
19 جولائی 2011چینی عدالت عظٰمی اور سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں میئر حضرات نے مشرقی چین میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے دو شہروں میں تعمیراتی اور مختلف قسم کے دیگر منصوبوں میں دخل اندازی کی اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ ٹھیکے اپنے من پسند افراد کو دلانے کے لیے انہوں نے لاکھوں ڈالر رشوت لی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت اس اقدام سے یہ دکھانا چاہتی ہےکہ بدعنوانی کوکسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اس طرح کے معاملات میں ملوث کسی بھی شخص کو معاف کیا جائے گا۔
عدالت عظٰمی کی ویب سائٹ پر موجود تفصیلات کے مطابق شنگ ژو شہرکے سابق نائب میئر Xu Maiyong اور سوجو شہرکے نائب میئرJiang Renjie کو منگل کی صبح پھانسی دی گئی۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا نے بتایا کہ Xu Maiyong نے سرکاری منصوبوں میں مداخلت کی اور مختلف افراد اورکمپنیوں کو فائدے پہنچائے، جس کے عوض انہیں تقریباً 22 ملین ڈالر رشوت کے طور دیے گئے۔ اسی طرح دوسرے نائب میئر Jiang نے جائیداد کا کام کرنے والوں سے 108 ملین یوآن رشوت لی۔
چین کی کمیونسٹ حکومت ملک سے جرائم اور بدعنوانی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ اس سلسلے میں وہ سخت سے سخت اقدامات اٹھانے سے بھی گریز نہیں کرتی۔ چین میں2007ء میں بیجنگ حکام نے شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ کو برطرف کر دیا تھا۔ ان کا شمار پارٹی کے طاقت ور ترین افراد میں ہوتا تھا۔ اس کے علاوہ رواں سال بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے ریلوے کے وزیر کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت: کشور مصطفٰی