1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین تاریخی کساد بازاری کا شکار رہے گا: چینی وزیر اعظم

خبر رساں ادارے5 مارچ 2009

چینی وزیر اعظم وین جیا باؤ نے پارلیمان سے خطاب میں کہا ہے کہ سال 2009 میں چین تاریخی کساد بازی کا شکار رہے گا۔ چینی وزیر اعظم نے کہا ہےکہ صنعتوں اور معیشت کے استحکام کے لئے 585 بلین ڈالر کا امدادی پیکیج مطلوب ہوگا۔

https://p.dw.com/p/H66k
وین جیا باؤ چینی کانگریس سے خطاب کے دورانتصویر: AP

وین جیا باؤ نے چین کی قومی عوامی کانگریس سے اپنے خطاب میں رواں برس کو گزشتہ سو برسوں میں کساد بازاری کے لحاظ سے سب سے زیادہ تباہ کن سال قرار دیا ہے۔ جیا باؤ نے کہا ہے کہ مالیاتی پیکیج سے چینی معیشت کو استحکام دینے کی کوشش کی جائے گی۔ چینی کانگریس سے خطاب میں انہوں نے ملکی شرح نمو کا رواں سال کے لئےہدف 8 فیصد مقرر کیا۔

Premierminister wen spricht vor dem Volkskongress
تصویر: ap

چینی وزیر اعظم نے عوامی کانگریس سے خطاب میں اس امید کا اظہار کیا کہ کساد بازاری کے باوجود حکومت 90 لاکھ نئی آسامیاں پیدا کرنے میں کامیاب رہے گی اور مقامی حکومتوں کے بجٹ میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

چینی وزیر اعظم نے کہا’’ چین، ایک ارب 30 کروڑ آبادی کا ملک ہے اور اس کی معیشت، شرح نمو میں استحکام، شہری و دیہی عوام کے لئے ملازمتوں کے نئے مواقع اور ان کی آمدنی میں اضافے کا رجحان برقرار رہنا، سماجی تحفظ کے لئے انتہائی ضروری ہے۔‘‘

Volkskongress China Wen Jiabao
تصویر: AP

ویں جیا باؤ نے کہا کہ چین عالمی مالیاتی بحران سے متاثر ہوا ہے تاہم اس کے اثرات سے عوام کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے سماجی تحفظ اور صحت عامہ کی صورت حال کو کسی صورت بھی اس مالیاتی بحران سے متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔

بیجنگ حکومت کو خدشات ہیں کہ اگر ملک کی سالانہ شرح نمو آٹھ فیصد سے کم ہوئی تو اس سے معاشرے عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ بیجنگ کی کمیونسٹ حکومت کو یہ خدشات بھی لاحق ہیں کہ اگر عوام کو روزگار کے مواقع میں کمی دکھائی دی تو یقینا کمیونسٹ پارٹی کی برسراقتدار رہنے پر بھی سوالات اٹھنا شروع ہو جائیں گے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ کثیر سرمایے کے امدادی پیکیج سے اقتصادی استحکام کی کوشش کی جارہی ہے۔