1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیمپیئنز ٹرافی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں انگلینڈ کو شکست

30 ستمبر 2009

چیمپیئنز ٹرافی میں گروپ بی کے آخری میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے انگلش ٹیم کو چار وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گروپ میں ٹاپ پوزیشن بھی حاصل کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/Jtyi
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان ڈینئل ویٹوری، ٹیسٹ میچ کے دوران: فائل فوٹوتصویر: AP

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان ڈینئل ویٹوری نے ٹاس جیت کر انگش ٹیم کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی۔ نیوزی لینڈ کے باولر‍ز نے ٹاس جیتے کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ نیوزی لینڈ کی اِس کامیابی کے ساتھ ہی گروپ بی سے جنوبی افریقہ کے بعد اب سری لنکا کے بھی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات ختم ہو گئے ہیں۔

جوہانس برگ شہر میں کھیلے جانے والے میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے انگریز کھلاڑیوں کو صرف 146 رنز پر آؤٹ کردیا۔ آل راؤنڈر گریم ایلیٹ نے 31 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اُن کے ساتھی شین بانڈ نے تین اہم وکٹیں حاصل کی۔ انگلینڈ ٹیم کے ان فارم بلے باز کپتان اینڈریو سٹراس اِس میچ میں کوئی سکور نہ پائے۔ پال کولنگ ووڈ نے تین چھکوں کی مدد سے چالیس رنز بنائے۔ اگر انگلینڈ ٹیم کےتیز باؤلر سائیڈ باٹم اور سپنر سوان بالترتیب 20 اور 11 رنز نہ بناتے تو انگلش ٹیم 110 رنز سے بھی کم سکور کر پاتی۔ اِسی طرح کولنگ ووڈ کو رن آؤٹ قرار دیئے جانے کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان ویٹوری اُنہیں کھیل جاری رکھنے کا فیصلہ نہ کرتے تو بھی انگلینڈ کا سکور بہت تھوڑا ہوتا۔ کولنگ ووڈ نے دوبارہ کھیل شروع کر کے اپنے سکور میں مزید 26 رنز کا اضافہ کیا۔

Stuart Broad feiert nach einem Tor im Spiel Pakistan gegen England
نیوزی لینڈ کے خلاف سٹورٹ براڈ نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور چار وکٹیں حاصل کیں۔تصویر: AP

انگلینڈ کی ٹیم کے 146 رنز کے جواب میں نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں نے شاندار انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ افتتاحی کھلاڑیوں میک کلم اور گپ ٹِل نے دھوا دھار بیٹنگ سے انگلش باولروں کی خوب پٹائی کی۔ پہلی وکٹ کی شراکت میں 84 رنز کی بنیاد نے نیوزی لینڈ کو جیت کی راہ ہموار کردی۔ بعد میں بلیک کیپس کی وکٹیں جلد گرنا شروع ہو گئیں، جس سے انگلش ٹیم کو امید بند چلی تھی کہ شاید کچھ معجزہ ہو جائے لیکن وکٹوں کے گرنے کے ساتھ ساتھ ٹارگٹ بھی گھٹتا گیا۔ انجام کار چھ کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے پر نیوزی لینڈ نے ہدف کو عبور کر لیا۔ میک کلم نے 48 اور گپ ٹل نے 53 رنز بنائے۔ انگلش ٹیم کے باؤلر کرس براڈ نے چار وکٹیں حاصل کیں۔ اِس شاندار کامیابی کے بعد نیوزی لینڈ نے اپنے اوسط رن ریٹ کو بہت بہتر کر لیا اور بطور ٹیم لیڈر اب وہ گروپ اے کی نمبر دو ٹیم سے اپنا سیمی فائنل کھیلے گی۔ نیوزی لینڈ کے تیز باؤلر گریم ایلیٹ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آج بُدھ کو پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں سینچوریئن کے سپر سپورٹ پارک میں میچ کھیلیں گی۔ گروپ اے کا ایک اور میچ جوہانس برگ میں بھارت اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان شیڈیول ہے۔ پاکستان ٹیم کی کامیابی سے بھارت کے پاس سیمی فائنل کھیلنے کاچانس ہو سکتا ہے۔ تاہم آسٹریلیا کی جیت کی صورت میں یہ چانس ختم ہو جائے گا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ایک مختلف پاکستانی ٹیم میدان میں اترے گی۔ اُن کا اشارہ ٹیم میں تبدیلیوں سے ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ تیز باؤلر محمد آصف بدھ کے میچ میں شرکت کریں گے۔ اسی طرح پاکستانی ٹیم کے سپنر سعید اجمل کا کہنا ہے کہ وہ آسٹریلوی ٹیم کےکپتان کی وکٹ حاصل کرنے کو ترجیح دیں گے۔ بھارتی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی کا خیال ہے کہ جو ہوا سو ہوامگر اب ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ جیت کر وہ اس کا کچھ ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے ۔ دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے تین اہم کھلاڑی ان فٹ ہیں۔ اِن میں مائیکل کلارک، شین واٹسن اور نیتھن بریکن شامل ہیں۔ گزشتہ پندرہ سالوں کا ریکارڈ دیکھا جائے تو پاکستان کے خلاف آسٹریلوی ٹیم کی کارکردگی بہت بہتر رہی ہے۔

رپورٹ : عابد حسین

ادارت : عاطف توقیر