1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ

5 دسمبر 2011

ایک زمانہ تھا کہ ہاکی میں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کی بالادستی تھی۔ آسٹروٹرف پر ہاکی کھیلنے کے رواج سے یورپی ٹیمیں اب اس کھیل پر مکمل طور پر حاوی ہو چکی ہیں۔ آسٹریلیا، ہالینڈ اور جرمنی اس کھیل کے پاور ہاؤس ہیں۔

https://p.dw.com/p/13Mg0
تصویر: dapd

نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ میں ہاکی کا معتبر ٹورنامنٹ چیمپئنز ٹرافی تین دسمبر سے شروع ہو گیا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کا فائنل گیارہ دسمبر کو کھیلا جائے گا۔ ابتداء میں یہ ٹورنامنٹ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں شیڈیول کیا گیا تھا لیکن بعد میں تکنیکی اور سیاسی وجوہات کی بناء پر اسی سال ستمبر میں ہاکی کے نگران ادارے بین الاقوامی ہاکی فیڈریشن نے میزبانی کا حق نیوزی لینڈ کو تفویض کر دیا۔ اب یہ ٹورنامنٹ نیوزی لینڈ کے بڑے شہر آک لینڈ کے نارتھ ہاربر اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔ ترتیب کے اعتبار سے یہ تینتیسواں ٹورنامنٹ ہے۔

Hockey Europameisterschaft, Finale Herren Deutschland - Niederlande
جرمن ہاکی ٹیم عالمی سطح پر ایک مضبوط ٹیم تصور کی جاتی ہےتصویر: dapd

نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ میں کھیلے جانے والے چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ میں کل آٹھ ٹیمیں شریک ہیں۔ انہیں چار چار کے دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان گروپ اے میں ہے۔ گروپ اے میں پاکستان کے علاوہ برطانیہ، اسپین اور آسٹریلیا کی ٹیمیں ہیں جب کہ گروپ بی میں میزبان نیوزی لینڈ کے ہمراہ ہالینڈ، جرمنی اور کوریا کی ٹیمیں ہیں۔

تین دسمبر سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ میں اب تک پاکستانی ہاکی ٹیم کی پرفارمنس کسی طور پر بھی معیاری نہیں قرار دی جا سکتی۔ پاکستان نے اب تک دو میچ کھیلے ہیں اور دونوں میں اسے شکست کا سامنا رہا۔ پہلے میچ میں برطانوی ٹیم نے گرین شرٹس کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرایا۔ اس میچ میں پاکستان نے برتری حاصل کر لی تھی لیکن دوسرے ہاف میں برطانوی ٹیم کے مسلسل جارحانہ کھیل نے پاکستانی ہاکی ٹیم کے دفاع کو توڑ دیا اور دو گول کر کے میچ جیت لیا۔

Flash-Galerie Sport Jahresrückblick 2010
آسٹروٹرف کے متعارف کروانے کے بعد سے بھارت اور پاکستان میں ہاکی کو زوال آ گیا ہےتصویر: AP

پاکستانی ہاکی ٹیم کو دوسرے میچ میں ہسپانوی ٹیم نے نمایاں فرق سے ہرایا۔ ہسپانوی ٹیم نے میچ پر ابتدا ہی سے گرفت مضبوط رکھی اور تیز رفتار کھیل سے مسلسل پاکستانی گول پوسٹ پر حملے کیے۔ پاکستان کے دو گول تھے اور یورپی ٹیم نے چار گول کر کے میچ جیت لیا۔ ہسپانوی ٹیم کے پنالٹی کارنر ایکسپرٹ Pau Quemada نے کارنر پر دو گول کیے۔ پاکستان کی جانب سے ایک گول شکیل عباسی اور دوسرا سہیل عباس نے کیا۔

برطانیہ اور اسپین کے ساتھ کھیلے جانے والے دونوں میچوں میں شکست کے بعد پاکستانی ہاکی ٹیم کے دوسرے مرحلے تک رسائی کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں۔ گروپ اے میں بغیر کسی پوائنٹس کے ساتھ پاکستان سب سے نچلی پوزیشن پر ہے۔ گرین شرٹس کا اگلا میچ گروپ اے کی ٹاپ ٹیم آسٹریلیا کے ساتھ ہے۔ آسٹریلیا اس بار ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم خیال کی جا رہی ہے۔ گروپ بی میں ہالینڈ کی ٹیم گروپ لیڈر ہے۔ آسٹریلیا اور ہالینڈ نے جاری ٹورنامنٹ میں دو دو میچ کھیلے اور دونوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ نیوزی لینڈ اور جرمنی کی ٹیموں کے درمیان دوسری پوزیشن کی جدوجہد جاری ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کی ابتداء سن 1978 میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اس وقت کے صدر ریٹائرڈ ایئر مارشل نورخان کی تجویز پر ہوئی تھی۔ افتتاحی ٹورنامنٹ پاکستان نے جیتا تھا۔ اب تک آسٹریلیا گیارہ مرتبہ چیمپئنز ٹرافی جیت چکا ہے۔ اس کے بعد جرمنی ہے، جس نے نو مرتبہ یہ ٹرافی حاصل کی ہے۔ تیسرے مقام پر ہالینڈ ہے جو چیمپئنز ٹرافی آٹھ مرتبہ جیت چکا ہے۔ پاکستان اس ٹورنامنٹ کو تین مرتبہ جیت کر چوتھے مقام پر ہے۔ ہسپانوی ٹیم کو بھی یہ ٹورنامنٹ ایک بار جیتنے کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کا ٹورنامنٹ سالانہ بنیادوں پر منعقد کیا جاتا ہے۔ اگلے سال اس کی میزبانی آسٹریلیا کو دی گئی ہے اور اس کے بعد سن 2014 میں یہ ٹورنامنٹ ارجنٹائن میں کھیلا جائے گا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں