چھ ماہ میں رولز رائس کا منافع دو گنا سے بھی زیادہ
1 اگست 2017برطانوی دارالحکومت لندن سے منگل یکم اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق عالمی سطح پر مشہور اس برطانوی کمپنی کی طرف سے آج بتایا گیا کہ گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں سال رواں کے پہلے چھ ماہ کے دوران رولز رائس کا قبل از ٹیکس منافع بڑھ کر 276 فیصد ہو گیا۔
ان چھ ماہ کے دوران اس برٹش کمپنی کی بہت اچھی کاروباری کارکردگی کی بڑی وجہ یہ رہی کہ اس عرصے میں نہ صرف دنیا بھر میں رولز رائس گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا اور ساتھ ہی کمپنی کے پیداواری اور انتظامی لاگت کم کرنے سے متعلق اقدامات بھی مؤثر ثابت ہوئے بلکہ ساتھ ہی اسی کمپنی کے تیار کردہ مختلف ہوائی جہازوں کے انجنوں کی نئی قسم Trent XWB کی فروخت میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا۔
کمپنی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق 2016ء میں یکم جنوری سے لے کر 30 جون تک کے عرصے کے مقابلے میں 2017ء کے اسی عرصے کے دوران رولز رائس کا منافع 104 ملین پاؤنڈ سے بڑھ کر 287 ملین پاؤنڈ یا 382 ملین امریکی ڈالر کے برابر ہو گیا۔
اسی دوران اس کمپنی کی مجموعی آمدنی میں بھی چھ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو ایک ماہ قبل ختم ہونے والی ششماہی کے دوران بڑھ کر 6.87 بلین پاؤنڈ ہو گئی۔
رولز رائس کے شہری ہوا بازی کے لیے استعمال ہونے والے طیاروں کے انجنوں کی نئی قسم ٹرینٹ ایکس ڈبلیو بی کو یورپی طیارہ ساز کنسورشیم ایئر بس کی طرف سے اس کے کمرشل طیاروں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
رولز رائس کے سربراہ وارین ایسٹ نے بتایا کہ سول ایرواسپیس شعبے میں اس کمپنی کے انجنوں کی فروخت میں 27 فیصد اضافہ ہوا اور نئے طے شدہ آرڈرز کو دیکھا جائے تو یہ رجحان آئندہ بھی جاری رہے گا۔
اس کے علاوہ رولز رائس نے اپنے انتظامی اخراجات میں انہی چھ ماہ کے دوران سات فیصد کی کمی بھی کر لی، جو 38 ملین پاؤنڈ کے برابر بنتی ہے۔
اس برٹش کمپنی کو صرف ہوائی جہازوں کے انجن بنانے میں ہی مہارت حاصل نہیں بلکہ اس کی تیار کردہ بہت مہنگی لگژری کاریں بھی دنیا بھر کے امراء میں بہت پسند کی جاتی ہیں۔
رولز رائس نے ابھی کچھ عرصہ قبل ہی اپنی تیار کردہ ایک نئی گاڑی ’سوَیپ ٹیل‘ Sweptail بھی متعارف کرائی تھی۔ یہ گاڑی دنیا کی سب سے مہنگی گاڑی قرار دی جاتی ہے، جس کی قیمت 12 ملین برطانوی پاؤنڈ بتائی گئی تھی اور اس کمپنی نے ایسی صرف ایک ہی گاڑی تیار کی تھی۔