1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چھپکلی کے اعضائے تناسل یا خوش قسمتی کی نایاب جڑی بوٹی؟

23 جون 2017

بھارتی محکمہ جنگلات کے حکام کے مطابق چھپکلیوں کے خشک اعضائے تناسل کو انٹر نیٹ پر فروخت کرنے والے ایک بھارتی باشندے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مذکورہ شخص ان اعضائے تناسل کو خوش قسمتی کی نایاب بوٹی کہہ کر بیچتا تھا۔

https://p.dw.com/p/2fGTY
Getrocknete Echsenpenisse als Glücksbringer in Indien
بھارتی اور برطانوی تفتیش کاروں کی رپورٹوں کے مطابق بھارت کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی یہ جعلی جڑی بوٹی بھجوائی جا رہی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/World Animal Protection/N. D’cruze

اس خبر کے سامنے آنے سے کئی روز قبل بھارتی اور برطانوی تفتیش کاروں نے کہا تھا کہ انہوں نے دھوکہ دہی کی ایک ایسی کارروائی کو بے نقاب کیا ہے جس میں انٹر نیٹ پر کاروبار کرنے والے بعض بھارتی باشندے جنگل میں پائی جانے والی ایک خاص قسم کی چھپکلی کے حصوں کو ’ہتھ جوڑی‘ نام کی جڑی بوٹی بتا کر فروخت کر رہے تھے۔

بھارتی جنگلی حیات کے قانون کے تحت اس چھپکلی کو تحفظ حاصل ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ پودے کے نام پر چھپکلی کے اعضائے تناسل فروخت کرنے والا کالکی کرشنن نامی گرفتار شدہ شخص ان اعضا کو بھارت کی وسطی ریاست مدھیا پردیش سے منگواتا تھا۔

بھارت میں محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا،’’ ہم نے چھپکلی کے جسم کے حصوں کے نمونے لیبارٹری میں بھیج دیے ہیں۔ ہم عدالت سے درخواست کریں گے کہ کرشن کو مزید تحقیقات کے لیے ہماری تحویل میں دیا جائے۔‘‘

Waran
تصویر: Imago/blickwinkel/McPhoto/I. Schulz

 بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے  بھارت کے وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو کے ایک افسر کے حوالے سے لکھا ہے کہ دیگر جنگلی حیات کے اعضا بھی کالکی کرشنن سے برآمد کیے گئے ہیں۔

بھارتی اور برطانوی تفتیش کاروں کی رپورٹوں کے مطابق بھارت کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی یہ جعلی جڑی بوٹی بھجوائی جا رہی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق جعلی’ ہتھ جوڑی‘ کی قیمتیں بھارت میں چھ ڈالر سے 63 ڈالر کے درمیان ہیں جبکہ دیگر ممالک میں اسے 254 ڈالر تک فروخت کیا جاتا ہے۔