1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چينی حکومتی ناقد پر انکم ٹيکس ميں غبن کا الزام

8 نومبر 2011

چين کے آرٹسٹ اور حکومتی ناقد آئی وے وے پر حکومت کی طرف سے ٹيکس ميں غبن کا الزام لگايا جا رہا ہے۔ انہيں اس کی وجہ سے 81 دنوں تک جيل بھی جانا پڑا۔

https://p.dw.com/p/136le
بيجنگ ميں آئی وے وے کے مکان کے باہر لگا سکيورٹی کيمرہ
بيجنگ ميں آئی وے وے کے مکان کے باہر لگا سکيورٹی کيمرہتصویر: dapd

چين کے حکومتی ناقد آئی وے وے اس الزام کو رد کرتے ہيں۔ اب ان پر 15 ملين يوآن کا جرمانہ بھی لگايا گيا ہے۔ ليکن ہزاروں افراد اُن سے يکجہتی کا اظہار کر رہے ہيں اور عطيات بھی دے رہے ہيں۔

آئی وے وے کی معاون ليو يان پنگ اُن کو موصول ہونے والے حمايتی پيغامات اور رقوم کی نگرانی کرتی ہيں۔ پچھلے بدھ کو بيجنگ کے محکمہء انکم ٹيکس نے اُن پر 15 ملين يو آن کا جرمانہ عائد کيا، جو تقريباً 16 لاکھ يورو بنتا ہے۔ جمعہ چار نومبر سے ہزاروں افراد آئی وے وے کی مدد کرنے کے ليے چندے دے رہے ہيں۔ ليو يان پنگ نے کہا: ’’آج اس چندہ مہم کا تيسرا دن ہے اور ہميں کافی رقوم موصول ہو رہی ہيں۔ اب تک ہميں 52 لاکھ نوے ہزار يوآن ملے ہيں، جو تقريباً چھ لاکھ دس ہزار يورو کے برابر ہيں۔ چندے دينے والوں کی تعداد 18 ہزار آٹھ سو انتيس ہو گئی ہے۔‘‘

يہ چندے دنيا بھر سے آ رہے ہيں ليکن زيادہ تررقوم چين ہی سے موصول ہو رہی ہيں۔ بہت سے لوگ انٹرنيٹ کے ذريعے يا آئی وے وے کے بينک اکاؤنٹ ميں پيسے بھيج رہے ہيں۔ آئی وے وے نے ڈوئچے ويلے کو بتايا کہ بعض لوگوں نے تو نوٹ اُن کے مکان کے احاطے ميں بھی پھينکے ہيں: ’’گھر کے صحن ميں بلياں نوٹوں سے کھيل رہی تھيں۔ بہت سے ہمدردوں نے انٹرنيٹ کے ذريعے بھی چندے ديے ہيں۔ سب کچھ رضاکارانہ ہے اور ہر ايک کی اپنی وجوہات ہيں۔ لوگ اپنی رائے کے اظہار کا موقع ڈھونڈتے ہيں۔‘‘

آئی وے وے پر عائد جرمانے کی ادائيگی کے ليے چندے کی اپيل
آئی وے وے پر عائد جرمانے کی ادائيگی کے ليے چندے کی اپيلتصویر: Biantai Lajiao

ليکن چين کے رياستی اخبار گلوبل ٹائمز نے اپنے اداريے ميں آئی وے وے پر غير قانونی طور سے چندہ جمع کرنے کا الزام لگايا ہے جس پر انہيں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آئی وے وے اسے کوئی اہميت نہيں ديتے۔ اُن کا کہنا ہے کہ اُن کاجرم صرف آزادانہ اظہار رائے اور شہری حقوق کا تحفظ ہے اور اُنہيں عدالت ميں گھسيٹنے کے ليے کوئی اور بہانہ تلاش کرنا ايک لغو بات ہے۔

رپورٹ: کرسٹوف رکنگ، سو يو ٹونگ / شہاب احمد صديقی

ادارت: افسر اعوان