1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چانسلر میرکل کا خطاب اور نئے سال کے اہم جرمن اہداف

1 جنوری 2010

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مطابق جرمنی ابھی تک دوبارہ اتحاد کے عمل میں سامنے آنے والے سارے ہی چیلنجوں سے کامیابی سے نہیں نمٹ سکا، تاہم دیوار برلن کے خاتمے کا سبب بننے والی آزادی کی طاقت آج بھی ہمت اور حوصلے کا باعث ہے۔

https://p.dw.com/p/LI3v

آسٹریلیا سے امریکہ تک سال نو کی تقریبات

نئے سال 2010 کے آغاز پر جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دنیا بھر میں کروڑوں افراد نے مختلف ملکوں میں خوشی کی لاتعداد تقریبات منعقد کیں اور جشن منائے۔ اس موقع پر آتش بازی کے لئے پوری دنیا میں بیسیوں ملین یورو کے برابر رقوم خرچ کی گئیں۔

سال نو کے جشن اور اولین عوامی تقریبات کا آغاز جنوبی بحر الکاہل کے علاقے کی ریاستوں سے ہوا، جس کے بعد آسٹریلیا، پھر ایشیا، اوراُس کے بعد براعظم یورپ میں نصف شب کو نئے سال دو ہزار دس اور ساتھ ہی ایک نئی دہائی کے آغاز کا استقبال کیا گیا۔

لاکھوں افراد کی شرکت کے ساتھ بڑی بڑی تقریبات سڈنی، ٹوکیو، برلن اور لندن جیسے شہروں میں منعقد کی گئیں۔ امریکی اور جنوبی امریکی بر اعظموں کے مشرقی حسوں میں نئے سال کے عوامی جشن مقامی وقت کے مطابق تو رات بارہ بجے شروع ہوئے، تاہم تب تک جنوبی ایشیا میں جمعہ کو قبل از دوپہر کا وقت تھا اور نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں تو یکم جنوری کی شام ہونے والی تھی۔ امریکہ، کینیڈا اور لاطینی امریکہ کے کئی ملکوں میں بہت سے شہروں میں نئے سال کے استقبال کا پورا اہتمام کیا گیا تھا۔

Deutschland Jahrzehnt Flash-Galerie Berlin Brandenburger Tor Silvester 2000
برانڈن برگ گیٹ پر نئے سال کے جشن کا منظرتصویر: AP

جرمن چانسلر میرکل کا خطاب

جرمنی میں سال نو کی سب سے بڑی تقریب برلن کے مشہور زمانہ برانڈن برگ گیٹ کے سامنے منعقد ہوئی، جس میں لاکھوں شہریوں نے حصہ لیا۔ نیا سال شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ٹیلی ویژن پر جرمن عوام سے روایتی خطاب بھی کیا، جس میں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر اظہار خیال کیا۔

جرمن چانسلر نے کہا کہ جرمنی ابھی تک دوبارہ اتحاد کے عمل میں پیدا ہونے والے سبھی چیلنجوں سے کامیابی سے نہیں نمٹ سکا ہے۔ لیکن دیوار برلن کے خاتمے کا سبب آزادی کی وہ طاقت بنی، جو آج بھی جرمن باشندوں کو نئے سال اور نئے عشرے کے لئے درکار ہمت اور حوصلہ دے سکتی ہے۔

Afghanistan Deutschland Angela Merkel in Mazar-e-Sharif
چانسلر میرکل کی گزشتہ برس دورہ افغانستان کے دوران لی گئی ایک تصویرتصویر: AP

افغان مشن انتہائی اہم

افغانستان مشن کا ذکر کرتے ہوئے انگیلا میرکل نے کہا کہ افغانستان میں ’’جرمنی کے فوجی، پولیس اہلکار اور امدادی کارکن جو خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ تمام جرمنوں کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ اس لئے کہ یوں افغانستان میں سلامتی اور استحکام کو اس طرح یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ خود جرمنی تک کی سلامتی کے لئے وہاں سے کوئی خطرات جنم نہ لیں۔‘‘

مالیاتی بحران سے نکلنے کا سال

ملکی اور بین الاقوامی اقتصادی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے انگیلا میرکل نے اپنے خطاب میں کہا کہ نئے سال 2010 میں ’’ایسے بہت سے فیصلے کئے جائیں گے جوجرمنی کے لئے براہ راست انتہائی اہم ہوں گے۔ گزشتہ سال شدید نوعیت کے عالمی اقتصادی بحران کا سال تھا، دو ہزار دس یہ فیصلہ کرے گا کہ ہم اس بحران سے کیسے نکلتے ہیں۔‘‘

معیشت اور تحفظ ماحول کا باہمی تعلق

نئے سال کے موقع پر اپنے نشریاتی خطاب میں موسمیاتی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی جرمن چانسلر کا نقطہ نظر بہت واضح تھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو ’’یہ دکھانا ہو گا کہ اس نے اپنا سبق اچھی طرح سیکھ لیا ہے۔ معیشت اور تحفظ ماحول ایک دوسرے کے متضاد نہیں ہیں، بلکہ آج وہ ماضی کے مقابلے میں ایک دوسرے سے کہیں زیادہ مشروط ہیں۔‘‘

جرمنی میں ایک وفاقی ریاست کا قیام، بنیادی آئین کی منظوری، دیوار برلن کا خاتمہ اور اس کےبعد دونوں جرمن ریاستوں کا دوبارہ اتحاد، ان سب حقائق کا تذکرہ کرتے ہوئے انگیلا میرکل نے کہا:’’ہماری سرزمین آج تک بہت سے بڑے چیلنجوں کا کامیابی سے مقابلہ کر چکی ہے۔ اس لئے موجودہ نسل بھی اپنے دور کے تمام بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔‘‘ چانسلر میرکل نے اپنے خطاب کا اختتام تمام جرمن باشندوں اور جرمنی میں آباد غیر ملکیوں کے لئے نئے سال کی بہترین خواہشات کے ساتھ کیا۔

رپورٹ : مقبول ملک

ادارت : شادی خان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں