1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی ٹی آئی کے کارکنوں کا پولیس سے تصادم، سو سے زائد گرفتاریاں

مقبول ملک
30 اکتوبر 2016

پاکستانی پولیس نے تحریک انصاف کے مشتعل کارکنوں کے ساتھ تصادم کے بعد سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ اسلام آباد میں داخلے کے خواہش مند کارکن پتھراؤ کرنے لگے تھے، جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس استعمال کی۔

https://p.dw.com/p/2RuaK
Proteste in Pakistan Polizei
تصویر: AP

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے اتوار تیس اکتوبر کی شام ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اپوزیشن رہنما عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے یہ کارکن اپنی جماعت کے دو نومبر کے لیے اعلان کردہ ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کے لیے وفاقی دارالحکومت کی حدود میں داخل ہونا چاہتے تھے، جس پر پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔

اس پر پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے مابین تصادم شروع ہو گیا۔ اپوزیشن کے مشتعل سیاسی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کیا تو جواباﹰ پولیس اہلکاروں کو بھی لاٹھی چارج کرنے کے علاوہ مظاہرین کے خلاف آنسو گیس بھی استعمال کرنا پڑی۔ اس دوران تحریک انصاف کے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔

یہ کارکن عمران خان کی اعلان کردہ اس بڑی احتجاجی ریلی میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچنا چاہتے تھے، جس کے ذریعے عمران خان نے کہا تھا کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں معمول کی زندگی معطل کرتے ہوئے ’اسلام آباد کو بند‘ کر دیں گے۔ نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ کئی کارکنوں سے آتشیں ہتھیار بھی برآمد ہوئے۔

پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی مابین یہ جھڑپیں گزشتہ جمعے سے اس وقت سے وقفے وقفے سے جاری ہیں، جب حکومت نے اسلام آباد میں ہر قسم کے احتجاجی مظ‍اہروں اور ریلیوں پر پابندی لگا دی تھی۔ آج اتوار کے روز کارکنون کی پولیس کے ساتھ یہ جھڑپیں اسلام آباد کے نواح میں عمران خان کی بنی گالا میں رہائش گاہ سے کچھ دور کئی مختلف مقامات پر عمل میں آئیں۔

Proteste gegen Regierung in Pakistan 31.08.2014
پولیس کو پی ٹی آئی کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کرنے کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کے شیل بھی فائر کرنا پڑےتصویر: DW/Shakoor Raheem

اسی دوران پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو جو پیغام دیا جا رہا ہے، وہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی اپنے اس احتجاج کے ذریعے اسلام آباد کو بند کر دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ چوہدری نثار نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف مبینہ طور پر اسلام آباد میں پاکستان سیکریٹریٹ پر دھاوا بولنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے، جو شہر میں وفاقی حکومتی دفاتر والا سب سے بڑا کمپلیکس ہے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی اسلام آباد کو بند کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی اور معمول کی عوامی زندگی کا تسلسل حکومتی ذمے داری ہے، جس میں کوئی غفلت نہیں برتی جائے گی۔ چوہدری نثار نے کہا، ’’یہ میری ذمے داری ہے کہ تمام اسکول، دفاتر اور کاروباری مراکز معمول کے مطابق کھلے رہیں اور لوگ آسانی سے اپنے دفتروں اور جائے روزگار پر آ جا سکیں۔‘‘

چوہدری نثار علی خان کے بقول پولیس نے آج اتوار کو پی ٹی آئی کے قریب ڈیڑھ ہزار کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روک دیا اور اس دوران تصادم کے بعد 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔

چوہدری نثار نے یہ بھی بتایا کہ پولیس نے ان کارکنوں کے قبضے سے سات کلاشنکوف رائفلیں، آنسو گیس کے شیل فائر کرنے والی ایک گن اور سات بلٹ پروف جیکٹیں بھی اپنے قبضے میں لے لیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں