پینٹاگون کے بیان پر ملا جلا ردعمل
25 فروری 2009پاکستان میں سرکاری سطح پرامریکی محکمہ دفاع کے اس بیان پر تردید یا تصدیق نہیں کی گئی کہ جس میں کہا گیا کہ امریکی فوجی ماہرین پچھلے کچھ عرصے سے پاکستانی نیم فوجی دستوں کی تربیت میں مصروف ہیں۔ البتہ ملک کے سایسی اور دانشور حلقوں کے جانب سے پینٹاگون کے اس بیان پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
پاکستان کی حذب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ نواز کے سیکریٹری اطلاعات احسن اقبال کا کہنا ہے کہ امریکی ماہرین کی پاکستانی نیم فوجی دستوں کو صرف جنگی حکمت عملی کی تربیت دینے میں تو کوئی قباحت نہیں لیکن انہوں نے سوال اٹھایا کہ اس بات کی ضمانت کون دے گا کہ ان ماہرین نے پاکستانی علاقوں میں خود کسی آپریشن میں حصہ نہیں لیا۔احسن اقبال کے مطابق قبائلی علاقوں پر امریکی ڈرون میزائل حملوں پر پاکستانی حکومت کے مبہم موقف نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ ان کے بقول یہ معاملات غیر شفاف ہیں اور مسلم لیگ( ن) کا مطالبہ ہے کہ عوام کو اس صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔
دوسری جانب تجزیہ نگاروں کے خیال میں پاکستان میں کسی کو بھی امریکہ کے ساتھ تعلقات بڑھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن پاکستانی قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے اور پاکستان کے داخلی معملات میں مبینہ طور پر امریکی مداخلت کو ایک عام آدمی بھی ناپسندیدگی سے دیکھتا ہے۔
مبصرین کے خیال میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق کیانی اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل احمد شجاع پاشا کا حالیہ دورہ واشنگٹن مستقبل میں دونوں ممالک کے مابین فوجی تعاون کی نئی جہتوں کا تعین کرے گا۔