1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیراڈائز پیپرز، ملکہء برطانیہ بھی زد میں

عاطف توقیر
6 نومبر 2017

پیراڈائز لیکس کے نام سے قریب ساڑھے تیرہ ملین خفیہ دستاویزات منظرعام پر آ گئی ہیں، جن میں ملکہ برطانیہ سمیت متعدد اہم رہنماؤں کی بابت کہا گیا ہے کہ انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے بیرون ملک سرمایہ کاری کی۔

https://p.dw.com/p/2n50p
Großbritannien Queen Elizebeth und Prinz Charles zur Parlamentseröffnung
تصویر: Getty Images/C. Jackson

افشا ہونے والی ان دستاویزات کے مطابق امریکی وزیرمعیشت ویلبر روس کا تعلق ایک شپنگ کمپنی کے ساتھ ہے، جو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے قریبی ربط رکھنے والوں کی ہے۔ ان دستاویزات میں برطانوی ملکہ الزبیتھ دوم کی بابت بھی کہا گیا ہے کہ انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے بیرون ملک سرمایہ کاری کی۔

نواز شریف مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے واپس پاکستان میں

’کرائم منسٹر نواز شریف یا ہمارا فخر نواز شریف‘

وزیراعظم نواز شریف کرپشن کیس، شفاف کردار ادا کریں گے، فوج

پیراڈائز لیکس کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے اعلیٰ فنڈریزر اور سینیئر مشیر اسٹیفن برونفمن نے ساتھ ملین ڈالر ایک سابقہ سینیٹر لیو کولبر کے ساتھ مل کر ٹیکس بچانے کے لیے بیرون ملک منتقل کیے۔

پیراڈائز پیپرز کا جزوی حصہ امریکا میں قائم بین الاقوامی کنسورشیم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس (ICIJ) نے جاری کیا ہے۔ یہی ادارہ گزشتہ برس سامنے آنے والی پانامہ پیپرز دستاویزات کا جاری کرنے والا بھی تھا۔

یہ بات اہم ہے کہ ویلبر روس، برونفمن اور ملکہ برطانیہ سے متعلق یہ نہیں کہا گیا ہے کہ انہوں نے بیرون ملک خریدی گئی جائیداد غیرقانونی طور پر خریدی تھی۔

تاہم امریکی وزیرمعیشت روس کا تعلق روسی کمپنیوں سے ملا ہے، جس سے یہ سوالات اٹھے ہیں کہ وہ ممکنہ طور پر ’مفادات کے تصادم‘ کے زمرے میں آ سکتے ہیں، کیوں کہ اس سے ممکنہ طور پر روس پر عائد امریکی پابندیوں پر حرف آ سکتا ہے۔

ملکہ برطانیہ سے متعلق بھی ناقدین یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا برطانوی سربراہ مملکت کے طور پر انہیں ٹیکس بچانے کے لیے بیرون ملک سرمایہ کاری کرنا چاہیے تھی یا نہیں؟

ان دستاویزات کے مطابق ارب پتی ویلبر روس نیوی گیٹر ہولڈنگز نامی کمپنی کے 31 فیصد حصص کے مالک ہیں اور انہوں نے ایک پیچیدہ ویت آف شور سرمایہ کاری کا سہارا لیا۔ ان کی ان تجارتی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلات ان دستاویزات میں شامل ہیں۔ ان دستاویزات کے مطابق وزیرمعیشت کا عہدہ سنبھالنے پر 79 سالہ اس سیاست دان نے اپنے حصص میں کمی کی۔

پاناما لیکس: جرمنی اور دیگر یورپی ممالک میں بھی محاسبے کی صدائیں

نیویگیٹر ہولڈنگز توانائی کی روسی کمپنی سِلبر کے ساتھ شراکت داری میں ہے۔ سِلبر کے جزوی مالک روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے داماد کیریل شامالوف اور پوٹن کے دوست اور کاروباری پارٹنر گینادی تیماشینکو ہیں۔ ان دونوں روسی شخصیات پر امریکی پابندیاں عائد ہیں۔