1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پِنٹرَیسٹ‘، صارفین کی تعداد سو ملین سے زائد

امتیاز احمد17 ستمبر 2015

سوشل میڈیا ویب سائٹ ’پِنٹرَیسٹ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے صارفین کی تعداد ایک سو ملین سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ اس ویب سائٹ کے صارفین آن لائن بورڈ پر اپنی دلچسپی کی تصاویر جمع کر سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GYDX
Bildergalerie ESC
تصویر: Pinterest

اس (Pinterest) کمپنی کا ہیڈ کوارٹر امریکی ریاست کیلیفورنیا میں واقع ہے اور ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اس ویب سائٹ کے اعداد و شمار منظر عام پر آئے ہوں۔ اس ویب سائٹ کے شریک بانی ایون شارپ کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ ایسا نہیں ہے کہ صارفین مہینے میں ایک مرتبہ ویب سائٹ وزٹ کرتے ہوں، وہ کچھ نیا دریافت کرنے کی تلاش میں رہتے ہیں۔ وہ نہ صرف اپنی پسندیدہ تصویریں جمع کرتے ہیں بلکہ ویب سائٹ پر موجود دیگر تصویروں کی تلاش میں بھی رہتے ہیں۔‘‘

ٹیلی فون پر انٹرویو دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا، ’’ایک سو ملین صارفین ایکٹیو ہیں جبکہ ان میں سے ستر فیصد یوزر ’زیادہ ایکٹیو‘ رہتے ہیں۔ تصویروں کے شوقین افراد کے لیے بنائی جانے والی اس سوشل میڈیا ویب سائٹ کی بنیاد سن دو ہزار دس میں رکھی گئی تھی اور ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اس کمپنی کی انتظامیہ نے اپنے صارفین کی تعداد سے متعلق کوئی بیان دیا ہو۔

اس ویب سائٹ کے شریک بانی کا کہنا تھا کہ ان کے صارفین میں سب سے زیادہ تعداد خواتین کی ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ خواتین اور مردوں کے مابین پایا جانے والا فرق کم ہوتا جا رہا ہے۔

پِنٹرَیسٹ کے ان تازہ ترین اعداد و شمار کے باوجود یہ بات واضح ہے کہ یہ فیس بک کی ملکیتی ایپ ’انسٹاگرام‘ سے بہت پیچھے ہے۔ ’انسٹاگرام‘ بھی اپنے صارفین کو فوٹو شیئرنگ سروس مہیا کرتی ہے لیکن اس کے صارفین کی تعداد تقریباﹰ تین سو ملین کے قریب ہے۔

دوسری جانب پِنٹرَیسٹ کے شریک بانی کا کہنا تھا کہ یہ دونوں پلیٹ فارم مختلف ہیں اور دونوں اپنے اپنے صارفین کی مختلف ضروریات کو پورا کرتے ہیں، ’’انسٹاگرام زیادہ سوشل سروس میہا کرتی ہے۔ اگر دو حصوں میں دیکھا جائے تو وہ (انسٹاگرام) مکمل طور پر سوشل نیٹ ورک کی طرح کام کر رہی ہے جبکہ پِنٹرَیسٹ زیادہ تر ایک سرچ انجن کی طرح کام کرتی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ پِنٹرَیسٹ کی کوشش یہ ہے کہ اسے سوشل نیٹ ورک قرار نہ دیا جائے۔ رواں برس کے آغاز پر اس ویب سائٹ کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو بین سیلبرمین کا کہنا تھا کہ ان کی ویب سائٹ ’’آئیڈیاز کی کیٹلوگ‘‘ ہے۔ یہ ویب سائٹ ان لوگوں کی مدد فراہم کر رہی ہے، جو زندگی میں کچھ نیا تلاش کرنا چاہتے ہیں۔

اس کمپنی کے اعدادو شمار کے مطابق اس ویب سائٹ پر ماہانہ ایک عشاریہ پانچ ارب تصاویر ’پن‘ کی جاتی ہیں جبکہ اس کے پینتالیس فیصد صارفین امریکا سے باہر ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس ویب سائٹ کی مالیت تقریباﹰ گیارہ ارب بتائی جا رہی ہے جبکہ اس کے ملازمین کی تعداد پانچ سو ہے۔