پوپ فرانسس کی 80 ویں سالگرہ، دنیا بھر سے مبارک باد
17 دسمبر 2016پوپ فرانسس ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس کے سابق آرچ بشپ ہیں اور وہ تیرہ مارچ 2013ء کو پاپائے روم بنے تھے۔ اُنہوں نے جرمنی سے تعلق رکھنے والے پوپ بینیڈکٹ شانزدہم کی جگہ لی تھی، جو اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
سترہ دسمبر 1936ء کو بیونس آئرس میں پیدا ہونے والے پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورگے ماریو برگولیو ہے، سالگرہ کی بڑی تقریبات کے زیادہ شوقین نہیں ہیں۔ اُنہوں نے اپنی اَسّی ویں سالگرہ بڑھاپے کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے منائی ہے۔
کیتھولک کلیسا کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ویٹی کن میں روم میں مقیم کارڈینلز کے ہمراہ ایک مذہبی سروس کے اختتام پر کہا:’’کچھ روز سے میرے ذہن میں مسلسل ایک لفظ آ رہا ہے، جو بد صورت لگتا ہے، ’بڑھاپا‘۔ کم از کم یہ خوف ضرور پیدا کرتا ہے۔‘‘ تاہم پوپ نے کہا کہ وہ بھی یہ امید کرتے ہیں کہ بڑھاپا بصیرت اور دانائی کی تلاش کا نام ہے۔ پوپ نے جرمن زبان کے کلاسیکی شاعر فریڈرش ہوئلڈرلین (1770ء تا 1843ء) کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:’’بڑھاپا سکون اور پرہیزگاری کا نام ہے۔‘‘
اپنی سالگرہ کے دن کا آغاز پاپائے روم نے آٹھ بے گھر افراد کے ساتھ ناشتہ کرتے ہوئے کیا۔ ان دو خواتین اور چھ مردوں کا تعلق اٹلی، رومانیہ، مالدووا اور پیرو سے بتایا گیا ہے۔ یہ بے گھر افراد پوپ کے لیے سورج مکھی کے پھولوں کے تین گلدستے لائے تھے جبکہ پوپ نے اُنہیں اپنے آبائی وطن ارجنٹائن کی مٹھائی دی۔
پوپ اپنی سالگرہ کے روز بھی اپنی سرکاری مصروفیات نبھاتے رہے اور اُنہوں نے مالٹا کی خاتون صدر لُوئیزے کولیرو پریکا اور دیگر شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں بھی کیں۔ واضح رہے کہ ویٹی کن کو دُنیا کی سب سے چھوٹی ریاست کہا جاتا ہے، جس کا رقبہ صرف 0.44 مربع کلومیٹر ہے۔
پوپ کو اپنی سالگرہ پر دنیا بھر سے تہنیتی پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ ویٹی کن حکام نے بتایا ہے کہ اُنہیں تقریباً پچاس ہزار ای میلز موصول ہوئی ہیں۔ زیادہ تر ای میلز انگریزی، ہسپانوی اور اطالوی زبانوں میں تھیں۔ ان میں سے ایک ہزار سے زیادہ ای میلز لاطینی زبان میں تھیں، جسے آج بھی ویٹی کن کی سرکاری زبان کی حیثیت حاصل ہے۔
پاپائے روم کو سالگرہ کی مبارک باد دینے والی نمایاں شخصیات میں امریکی صدر باراک اوباما بھی شامل ہیں، جنہوں نے لکھا کہ ’پوپ فرانسس نے اپنے قول اور فعل کے ساتھ پوری دنیا کو اپنے ہمدردی، امید اور امن کے پیغام سے متاثر کیا ہے‘۔
پوپ کو مبارک باد دینے والوں میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی شامل ہیں۔ پوٹن کی جانب سے ایک ٹیلی گرام میں کہا گیا ہے:’’اعلیٰ فکری اور اخلاقی قدروں اور مختلف مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان مکالمت کے فروغ کے لیے اپنی خدمات سے آپ نے دنیا بھر کے کروڑوں انسانوں کے دلوں میں اپنے لیے احترام کے جذبات پیدا کیے ہیں۔‘‘