1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پنڈی کی مسجد میں جاں بحق فوجی افسران کی نماز جنازہ

5 دسمبر 2009

پاکستان میں آج گزشتہ روز راولپنڈی کی مسجد پر حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/Kr0f
فائل فوٹوتصویر: AP

جاں بحق ہونے والے میجر جنرل بلال ہاشم سعود، ولید ممتاز اور دیگر کی نماز جنازہ میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سمیت دیگر اعلیٰ فوجی اور سول حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر سلامتی کو یقینی بنانے کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے تھے۔

گزشتتہ روز راولپنڈی کی آفیسر کالونی میں پریڈ لائن مسجد میں خود کش حملے اور فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالوں میں بری فوج کے7 افسران، تین سپاہی اور 17 بچے بھی شامل ہیں۔ فوج کے تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل اطہر عباس نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک میجر جنرل، ایک بریگیڈیئر،ایک کرنل، دو لیفٹیننٹ کرنل اور دو میجر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کی کل تعداد چار تھی، جن میں دو خودکش حملہ آور تھے جبکہ دو شدت پسند مسجد کے باہر موجود تھے، جنہیں ہلاک کر دیا گیا۔

مسجد پر حملے کے وقت ریٹائرڈ کرنل شکران رفیق کے تین بیٹے بھی وہاں موجود تھے، جن میں سے ایک دہشت گردوں کا نشانہ بنا۔ بیٹے کی نماز جنازہ کے موقع پر جذباتی انداز میں کرنل شکران کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا نیک مقصد کے لئے شہید ہوا۔

Flash-Galerie Pakistan: Hakimullah Mehsud und Anhänger
طالبان لیڈر حکیم للہ اپنے حامیوں کے ساتھ فائل فوٹوتصویر: picture alliance/dpa

مغربی میڈیا کے مطابق فوجی افسران کو نشانہ بنانے کی اس قسم کی کارروائیوں نے عام شہریوں کی سلامتی سے جڑے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق فوج کو اُنہی شدت پسندوں کا سامنا ہے، جو سابقہ سویت یونین کے خلاف نوے کی دہائی میں اُن کے قریبی حلیف تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان بیک وقت امریکہ کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے اور شدت پسندوں کی جوابی کارروائیوں کے شدید دباؤ میں ہے۔

پاکستان میں طالبان عسکریت پسندوں کے سابق سربراہ بیت للہ محسود کی ہلاکت اور اکتوبر کے وسط میں اس کے آبائی علاقے جنوبی وزیرستان میں شروع کئے گئے آپریشن کے بعد دہشت گردانہ کارروائیوں میں انتہائی حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جن میں متعدد انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

رپورٹ . شادی خان سیف

ادارت. امجد علی