1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پناہ گزينوں سے نمٹنے کے ليے يورپی امداد ناکافی، يونان

عاصم سليم5 دسمبر 2015

يونان ميں وزير برائے يورپی امور نيکوس سيزاکس نے کہا ہے کہ يورپی يونين کی جانب سے دی جانے والی امداد مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے لیے درکار رقوم سے کافی کم ہے۔

https://p.dw.com/p/1HHqU
تصویر: Getty Images/AFP/R. Atanasovski

نيکوس سيزاکس نے اپنے بيان کے وضاحت کے ليے يورپی بارڈر ايجنسی کے گارڈز کی مثال دی۔ انہوں نے بتايا کہ يونان کو ابتداء ميں ساڑھے سات سو گارڈز کی ضرورت تھی تاہم صرف ساڑھے تين سو فراہم کيے گئے اور حاليہ دنوں ميں مزيد ايک سو گارڈز کا اضافہ کيا گيا۔ يونانی وزير برائے يورپی امور سيزاکس نے يہ بات جمعے کو نيوز ايجنسی ايسوسی ايٹڈ پريس کو ايک انٹرويو ديتے ہوئے کہی۔ نيکوس سيزاکس نے مزيد بتايا، ’’رواں سال مئی سے يونان مسلسل تکنيکی مدد اور عملے کا مطالبہ کرتا آيا ہے تاہم يورپ کی جانب سے کی جانے والی مدد اس امر  ميں درکار مدد سے کافی کم ہے۔‘‘

يہ امر اہم ہے کہ مشرق وسطٰی، شمالی افريقہ اور ديگر خطوں سے آنے والے لاکھوں مہاجرين کے يورپی براعظم  ميں داخلے کا مرکزی مقام يونان ہی ہے۔ رواں سال ترکی سے سمندری راستے کے ذريعے يونانی جزائر پہنچنے والوں کی تعداد قريب سات لاکھ ہے۔ يونان پہنچنے کے بعد بہت کم ہی تارکين وطن اس اقتصادی لحاظ سے کمزور ملک ميں مستقل قيام کرنا چاہتے ہيں جبکہ اکثريتی پناہ گزين مغربی يورپ کا رخ کرتے ہيں۔

اپنے انٹرويو ميں يونانی وزير سيزاکس نے بتايا کہ حکومت کو مہاجرين کے اندراج اور ان کے انگوٹھوں کے نشان لينے والی مشينيں بھی کم تعداد ميں میسر  ہيں۔ انہوں نے اصرار کيا کہ ايتھنز حکومت اپنی ذمہ دارياں پوری کر رہی ہے اور تمام تر معاہدوں پر عملدرآمد جاری رکھے ہوئے ہے اور کچھ معاملات ميں سامنے آنے والی تاخير پناہ گزينوں کی غیر متوقع  کثیر تعداد کی وجہ سے ہوئی  ہے۔

امريکی وزير خارجہ جان کيری نے جمعے کے روز ايتھنز کا دورہ کيا۔ انہوں نے بتايا کہ واشنگٹن حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين UNHCR کو چوبيس ملين ڈالر کی مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جس کا مقصد پناہ گزينوں سے نمٹنا ہے۔

يہ امر اہم ہے کہ مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے معاملے ميں يونانی رد عمل يورپی يونين کے چند رکن ملکوں کی طرف سے تنقيد کی زد ميں رہا ہے۔ حال ہی ميں ايسی رپورٹيں بھی منظر عام پر آئيں کہ يونان کو شينگن زون سے اخراج کا خطرہ لاحق ہے۔اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے يورپی کميشن کے ترجمان مارگاريٹس شيناس نے جمعے کو کہا کہ سترہ دسمبر کو ہونے والی يورپی يونين کی سمٹ سے قبل زمينی حالات ميں واضح بہتری آنا چاہيے۔