1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

   پریانکا چوپڑا بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف آواز اٹھائیں گی

صائمہ حیدر
7 مئی 2017

بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کہا ہے کہ اُنہیں زمبابوے میں بچیوں پر جنسی تشدد کی صورتحال نے شدید مایوسی سے دوچار کیا ہے۔ ایسی بچیوں کو معاشرے اور خاندان والوں تک نے قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2cYPO
Südadfrika Johannesburg - Priyanka Chopra bei AP Interview
معروف بھارتی اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف آواز اٹھانا اپنی اخلاقی ذمہ داری سمجھتی ہیںتصویر: picture-alliance/AP Images/D. Farrell

بھارتی فلم اسٹار پریانکا چوپڑا کل  ہفتہ چھ مئی کو بچوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونسیف کی ’گڈ وِل‘ سفیر کی حیثیت سے اس جنوبی افریقی ملک کے دورے پر گئی تھیں۔

چوپڑا نے خبر رساں ادارے اے پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریپ کی گئی ایسی بچیوں سے ملاقات اُن کے لیے ایک بہت ہی چونکا دینے والا تجربہ تھا جنہیں نہ صرف معاشرے نے دھتکار دیا ہے بلکہ گھر والوں نے بھی انہیں گھر سے نکال دیا۔ چوپڑا کا کہنا تھا کہ اُن بچیوں کے مطابق  اُنہیں یہ بتایا گیا کہ اگر وہ ریپ ہوئیں تو اس میں اُن ہی کی غلطی تھی۔

چوپڑا نے بتایا کہ جب انہوں نے اس حوالے سے سرکاری حکام سے استفسار کیا تو انہیں پتہ چلا کچھ بچیاں ابھی تین برس کی عمر کی ہی تھیں جب اُن کے ساتھ اُن کے والد، چچا یا دوسرے رشتہ داروں کی جانب سے جنسی زیادتی کی گئی۔

معروف بھارتی اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف آواز اٹھانا اپنی اخلاقی ذمہ داری سمجھتی ہیں۔

چوپڑا نے اے پی کو بتایا کہ وہ زمبابوے کی ایک لڑکی کی کہانی اپنے ذہن سے کبھی نہیں نکال سکتیں جس نے اُنہیں بتایا کہ کس طرح اُس کے چچا نے اُس کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ پریانکا چوپڑا کا مزید کہنا تھا،’’ لڑکی نے مجھے بتایا کہ مقامی پادری نے اُس کے گھر والوں سے کہا کہ اُس بچی پر کسی آسیب کا سایہ ہے اور اِ سے نجات پانے کے لیے اُسے پادری کے پاس رہنا ہو گا۔ پھر پادری نے اسے دو برس تک ریپ کیا۔‘‘

ایسے مختلف واقعات کی شکار اس لڑکی نے تین بار خود کشی کی کوشش بھی کی۔ اب ایک امدادی گروپ اس لڑکی کو نفسیاتی مدد فراہم کر رہا ہے لیکن وہ صرف سترہ سال کی عمر میں ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہو چکی ہے۔