پرنس چارلس: دورہٴ آسٹریلیا اور بادشاہت مخالف بحث
10 نومبر 2015ایڈیلیڈ کے ہوائی اڈے پر پرنس چارلس اور اُن کی اہلیہ ڈچس آف کورن ہِل کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ بےشمار لوگ ہوائی اڈے کی عمارت کے باہر موجود تھے۔ شاہی جوڑا آج آسٹریلیا کے انگوروں کے لیے مشہور باروسا ویلی گئے ہیں۔ اِن انگوروں کے باغات سے کشید کی جانے والی سرخ اور سفید وائن کو ایک معیاری اور عمدہ مشروب تصور کیا جاتا ہے۔ وہ کل ’نیشنل ریمیمبرنس ڈے‘ کی تقریبات میں شرکت کے لیے دارالحکومت کینبرا جائیں گے۔ اُن کا دورہ چھ ایام پر محیط ہے۔
پرنس چارلس اپنے آسٹریلوی دورے کے موقع پر کل بدھ کے روز وزیراعظم میلک ٹرن بُل کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ آسٹریلیا میں کل بدھ کے روز پہلی عالمی جنگ کے دوران ہلاک ہو جانے والے آسٹریلوی فوجیوں کی یاد میں قومی ریمیمبرنس ڈے‘ منایا جا رہا ہے۔ پرنس چارلس کی آسٹریلیا میں موجودگی کے دوران آج اپوزیشن لیڈربل شارٹن نے بھی اِس پر زور دیا کہ نوآبادیاتی دور کے تسلسل میں جاری علامتی بادشاہت کو اب ختم کرنا ملکی وقار کے لیے ضروری ہے۔ شارٹن نے میلکم ٹرن بُل سے بھی کہا کہ وہ آگے بڑھیں اپوزیشن اُن کا ساتھ دے گی۔ پرنس چارلس کے دورے کے بعد آسٹریلیا میں ’سَر‘ کے خطاب کو ختم کرنے کی قرارداد کی منظوری کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔ موجودہ وزیراعظم کے مطابق یہ جدید عہد کی اخلاقیات کے منافی سلسلہ ہے۔
میلکم ٹرن بُل کے وزیراعظم بننے کے بعد سے ایک مرتبہ پھر آسٹریلیا میں برطانوی شاہی خاندان کے آسٹریلیا کے علامتی سربراہ کے سلسلے کو ختم کر دینے کی بحث دوبارہ چھڑ گئی ہے۔ موجودہ وزیراعظم نے حکمران سیاسی جماعت میں رواں برس ستمبر میں اُس وقت کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ کے خلاف ایک طرح کی بغاوت پیدا کر دی تھی۔ اِس بغاوت کے نتیجے میں وہ پارٹی قیادت اور وزارتِ عظمیٰ کا منصب حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ آسٹریلیا میں سن 1999 میں یونین جیک کے خاتمے کا ریفرنڈم ہو چکا ہے اور اُس میں آسٹریلین ریپبلکن موومنٹ کو شکست ہوئی تھی۔
پرنس چارلس نیوزی لینڈ کا دورہ مکمل کر کے آسٹریلیا پہنچے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جان کِی اِن دنوں اپنے ملکی جھنڈے پر سے یونین جیک کا نشان ختم کرنے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کِی کا خیال ہے کہ یونین جیک کا نشان نیوزی لینڈ کے نوآبادیاتی دور کی نشان ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ برطانوی بادشاہت نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں محض علامتی ہے لیکن ان دونوں ملکوں میں ملکہ ایلزبتھ انتہائی مقبول ہیں۔