1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت تعلقات معمول پر آگئے تو ’میرا کام مکمل‘

17 اپریل 2011

بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ اگر ان کےدورِ حکومت میں پاکستان، بھارت تعلقات دوبارہ معمول کی طرف لوٹ آتے ہیں تو وہ یہ سمجھیں گے کہ انہوں نے ’اپنا کام اچھے طریقے سےمکمل‘ کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10v59
تصویر: UNI

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نےیہ بات قزاقستان کے دورے سے واپسی پر اپنے خصوصی طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ بھارتی وزیر اعظم کایہ بیان کرکٹ ڈپلومیسی کے آغاز کے چند ہی دنوں بعد سامنے آیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں۔ اسی وجہ سے پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کرکٹ ورلڈ کپ کا سیمی فائنل دیکھنے کے لیے موہالی مدعو کیا گیا تھا۔ نومبر سن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد پاک بھارت تعلقات دوبارہ کشیدہ ہو گئے تھے۔

نئی دہلی حکومت کی طرف سے یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان حملوں میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور پاکستانی مذہبی تنظیم لشکر طیبہ ملوث ہیں۔ ان حملوں میں 166 بھارتی شہری مارے گئے تھے۔

Indien Cricket WM 2011 Halbfinale Indien Pakistan
تعلقات میں بہتری لانے کے لیے پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کرکٹ ورلڈ کپ کا سیمی فائنل دیکھنے کے لیے موہالی مدعو کیا گیا تھاتصویر: AP

تاہم حال میں پاکستان کی طرف سے بھی دوطرفہ اعتماد میں بحالی کے لیے ممبئی حملوں کے سلسلے میں بھارتی تفتیش کاروں کو پاکستان آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں سردمہری پیدا ہونے سے کھیلوں کے مقابلے بھی ختم کر دیے گئے تھے۔ تاہم چند روز پہلے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات کوبحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور آئندہ برس بھارتی ٹیم کے دورہ پاکستان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

حال ہی میں دنیا میں ہل چل مچا دینے والی ویب سائٹ وکی لیکس نے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کے بارے میں خفیہ امریکی دستاویزات جاری کی تھیں۔ ان دستاویزات میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے سلسلے میں بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ اپنی حکومت کے اندر تنہا رہ گئے تھے۔ اخبار ’دی ہندو‘ نے اگست 2009ء میں بھیجی جانے والی ایک سفارتی کیبل کی تفصیلات شائع کی تھیں، جس میں امریکی سفیر ٹموتھی روئمر نے یہ لکھا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے پُر امید خیالات کے حامل من موہن سنگھ ’امریکی اندازوں سے بھی زیادہ اپنے قریبی حلقے کے اندر’ تنہا‘ رہ گئے ہیں۔

اس وقت کے بھارت میں امریکی سفیر کے مطابق وزیراعظم منموہن سنگھ دوسرے سیاستدانوں کے برعکس اس بات پر زیادہ یقین رکھتے ہیں کہ اسلام آباد کے ساتھ مذاکرات کی مدد سے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ سفارتی کیبل کے مطابق سابقہ قومی سلامتی کے مشیر ایم کے نارائنن کے خیالات وزیراعظم کے بر عکس تھے۔ تاہم تجزیہ کاروں کایہ بھی کہنا ہے منموہن سنگھ حکومت کرپشن کے حالیہ اسکینڈلز کی وجہ سے اندرون ملک خفت کا سامنا کر رہی ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا اعلان آئندہ ہونے والے ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں