1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کا پہلا ٹریفک ریڈیو

30 جون 2009

راستہ 88.8 نامی ایف ایم ریڈیو اردو، انگریزی اور پنجابی زبانوں میں اپنے سننے والوں کو ٹریفک کی معلومات فراہم کرتا ہے۔ لاہور کی معروف شاہراہ مال روڈ کے کنارے پر واقع قربان لائن میں یہ ایف ایم ریڈیو اسٹیشن قائم کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/IeOZ
خواتین پولیس اہلکار ریڈیو شو پیش پرتے ہوئےتصویر: DW

پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں میں ٹریفک پولیس سے وابستہ اہلکاروں کو سخت مزاج اور بعض اوقات قدرے بد عنوان انسانوں کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے لیکن پنجاب کے شہر لاہور میں ایک جگہ ایسی بھی ہے، جہاں سرکاری وردی میں ملبوس ٹریفک پولیس والے ڈرائیوروں کی فرمائش پر گیت گاتے ہیں، انہیں لطیفے سناتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ میٹھے اور دلنشیں انداز میں انہیں ٹریفک کی معلومات بھی فراہم کرتے ہیں۔ یہ لاہور پولیس کی طرف سے قائم کیا جانے والا ملک کا پہلا ٹریفک ریڈیو اسٹیشن ہے جہاں پر ٹریفک کے بارے میں معلومات اور تفریحی موضوعات پر مبنی پروگرام پیش کئے جاتے ہیں۔

اس میں دو درجن سے زائد پولیس اہلکار کام کر رہے ہیں۔ اس ریڈیو اسٹیشن کے لئے ایک نجی ادارے نے آلات اور تربیتی سہولتیں فراہم کرنے کےلئے اپنا تعاون پیش کیا ہے۔

ali iftikhar jaffery
ٹریفک ریڈیو کے انچارج علی افتخار جعفریتصویر: DW

اس ریڈیو کی خاص بات یہ ہے کہ اسے چلانے والا سارے کا سارا عملہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں پر مشتمل ہے۔ انسپکٹر انیس ایک ٹریفک وارڈن ہیں جو چند دن پہلے تک لاہور کی سڑکوں پر ٹریفک کنٹرول کیا کرتے تھے۔ آج کل یہ صاحب ٹریفک ریڈیو کے ایک مقبول پروگرام کے میزبان ہیں اور دن بھر اپنے سننے والوں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں۔

ریڈیو ڈویچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر انیس کا کہنا تھا کہ ریڈیو کے زریعے ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کا تجربہ ان کے لئے بہت یاد گار حیثیت کا حامل ہے ۔ ان کے مطابق وہ اپنے پروگرام کے ذریعے سننے والوں کو لاہور کی سڑکوں پر چلنے والی ٹریفک کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہیں اور انہیں ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی بھی فراہم کرتے ہیں۔

اس ریڈیو اسٹیشن پر کام کرنے والے لوگ ایک ٹریفک ویب سائٹ اور ایک ہیلپ لائن بھی چلا رہے ہیں جن کے ذریعے انہیں تیز رفتاری کے ساتھ معلومات فراہم بھی ہوتی ہیں اور وہ ان معلومات کو لوگوں تک پہنچانے کا کام بھی کرتے ہیں۔

ایک اور پروگرام کی میزبان رابعہ شہباز کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ ریڈیو اسٹیشن پچھلے تین ماہ سے چوبیس گھنٹے کی آزمائشی نشریات چلا رہا ہے۔ اس کے باوجود ہزاروں لوگ ایس ایم ایس کے زریعے اس ریڈیو اسٹیشن کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں۔ ان کے مطابق اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اس ریڈیو کو مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔

muhammad anees
ٹریفک وارڈن محمد انیس اپنے شو کے دورانتصویر: DW

راستہ ایف ایم 88.8 نامی اس ٹریفک ریڈیو کے سربراہ علی افتخار جعفری کا کہنا ہے کہ ریڈیو ٹریفک کے مسائل کے حل میں بہت مؤ ثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق وہ ریڈیو کے ذریعے لاہور کی ٹریفک کو ریگو لیٹ کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق اگر کسی مسافر کو یہ پتہ چل جائے کہ اس کے راستے پر کسی جگہ سڑک بند ہے تو وہ اپنا راستہ تبدیل کر کے اپنا پٹرول، پیسہ اور وقت بچا سکتا ہے۔ ان کے مطابق ٹریفک ریڈیو بنیادی طور پر انسانی رویوں کو تبدیل کرنے کا کام کر رہا ہے اور اگر ہمارے لوگوں میں ٹریفک وارڈن کی غیر موجودگی میں ٹریفک قوانین کی پابندی کرنے کا شعور بیدار ہو گیا۔ تو اس سے معاشرے میں بسنے والے لوگوں کے سیاسی اور سماجی رویوں میں تبدیلیاں رونما ہو سکتی ہیں۔

پاکستان کے ممتاز ماہر ابلاغیات پروفیسر ڈاکٹر مبیث الدین شیخ کا کہنا ہے کہ ایف ایم راستہ 88.8 جیسے ریڈیو اسٹیشنز کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ تاہم ان کا یہ کہنا ہے کہ لوگوں کو یہ عادت اپنانا ہو گی کہ وہ اپنا سفر شروع کرنے سے پہلے راستوں کے بارے میں معلومات ضرور حاصل کر لیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ٹریفک ریڈیو کی پبلسٹی زیادہ مؤثر طریقے سے کی جانی چاہیے تا کہ عام لوگ اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکیں۔

ٹریفک ریڈیو کے سینئر پروڈیوسر انسپکٹر عاصم نے بتایا کہ عنقریب لاہور میں ٹریفک پولیس کی طرف سے ایس ایم ایس سروس بھی شروع کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق اس سروس کے ذریعے مال روڈ کی طرف جانے والا شخص ایک ایس ایم ایس کے ذریعے مال روڈ پر ٹریفک کی صورتحال تیس سیکنڈ میں حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ٹریف ریڈیو کے بعد اب لاہور میں ٹریفک ٹی وی کے قیام کے لئے بھی ابتدائی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاہور کے ٹریفک ریڈیو کا افتتاح جولائی کے مہینے میں متوقع ہے۔ پنجاب حکومت کئی دیگر شہروں میں ایسے مزید ریڈیو قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

رپورٹ تنویر شہزاد، لاہور

ادارت عاطف توقیر