پاکستان میں وکلاء کا قومی کنونشن
18 جولائی 2008پاکستان میں معزول عدلیہ کی بحالی کے لئے مخلوط حکومت کے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہو سکے اور نہ ہی مستقبل قریب میں ایسا کوئی امکان نظر آتا ہے۔ مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے درمیان کبھی بحالی کے طریقہ کار پر اختلافات پیدا ہو جاتے ہیں تو کبھی ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر پر اتفاق نہیں ہو پاتا۔
حکومت کی ان مسلسل وعدہ خلافیوں پر احتجاج اور عدلیہ کی بحالی کے لئے پاکستان کی وکلاء برادری نے گذشتہ ماہ لانگ مارچ کیا تھا۔ اب اسی سلسلے کی ایک کڑی وہ قومی وکلاء کنونشن ہے، جس کا آغاز ہفتے کے روز لاہور میں ہو رہا ہے۔ اس میں شرکت کے لئے پورے پاکستان سے وکلاء برادری لاہور پہنچنا شروع ہو گئی ہے۔
جمعہ کے روز سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزاز احسن نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور بتایا کہ محدود پیمانے پر منعقد ہونے والے اس کنونشن میں سارے ملک کی بار ایسوسی ایشنوں کے نمائندے شریک ہوں گے۔ اُنہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ لانگ مارچ کا فیصلہ بھی اسی کنونشن نے کیا تھا۔ معزول ججوں کی بحالی کے لئے ملک گیر دھرنوں کی تجویز پر بھی کوئی فیصلہ اِسی کنونشن میں کیا جائے گا۔