1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں نئے سال کا آغاز خود کش دھماکے سے

1 جنوری 2010

پاکستانی صوبہء سرحد کے ضلع بنوں کے شہر لکی مروت سے تیس کلومیٹر دور واقع شاہ حسن خان نامی گاؤں میں والی بال کے ایک میچ کے دوران ایک خود کُش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

https://p.dw.com/p/LIN2
دھماکے ایک معمول ہیں: فائل فوٹوتصویر: AP

یہ میچ دیہی علاقے کی دو ٹیموں کے مابین ہو رہا تھا۔ اِس حملے کے نتیجے میں کم از کم چالیس افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ مقامی ٹیلی وژن ذرائع مرنے والوں کی تعداد ستر تک بتا رہے ہیں۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریب واقع کوئی بیس مکانات تباہ ہو گئے۔ آخری اطلاعات آنے تک اِس مکان کے ملبے میں دبے بچوں اور خواتین کو نکالا جا رہا تھا۔

جہاں ضلعی پولیس افسر محمد ایوب خان کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک خود کُش حملہ تھا، وہاں پولیس کے ترجمان شاہد حمید نے اِس حملے کے خود کُش حملہ ہونے کی تصدیق کی۔ خبررساں ادارے روئٹرز نے بنوں پولیس حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ خود کش حملہ آور پیدل تھا اور اس حملے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ کچھ حکام نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حملہ آور نے اپنی بارود سے لدی کار اُس ہجوم سے جا کر ٹکرائی ، جو والی بال کا یہ میچ دیکھنے کے لئے وہاں جمع تھا۔ زخمیوں کوعلاج کے لئے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

لکی مروت شمالی اور جنوبی وزیرستان سے بہت ہی قریب واقع ہے۔ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے افغان سرحد سے ملحقہ وزیرستان میں طالبان کے خلاف آپریشن کا آغاز اکتوبر میں کیا تھا۔ اِس آپریشن کے آغاز سے اب تک پاکستان بھر میں متعدد دہشت پسندانہ حملوں میں 500 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے / امجد علی

ادارت: عاطف بلوچ