1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں سیلاب، متاثرین کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کی اپیل

18 ستمبر 2011

اقوام متحدہ نے پاکستانی صوبوں سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کے لاکھوں متاثرین کی بلاتاخیر مدد کے لیے عالمی برادری سے 357 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد کی اپیل کردی ہے۔

https://p.dw.com/p/12bYR
تصویر: dapd

یہ اپیل آج اتوار کے روز پاکستان میں اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر امداد کے کوآرڈینیٹر ٹیمو پکالا نے وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ اس موقع پر عالمی ادارے نے مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد کے لیے فوری طور پر ڈیڑھ لاکھ خیمے مہیا کیے جانے کی اپیل بھی کی۔

ٹیمو پکالا کے مطابق مون سون کی حالیہ بارشوں نے سندھ اور بلوچستان کے صوبوں میں بہت تباہی مچائی ہے۔ اس لیے بین الاقوامی برادری کو لاکھوں متاثرین کی دل کھول کر مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین سیلاب کو شیلٹر، ادویات، کھانے پینے کا سامان، کمبل اور سب سے بڑھ کر فوری اور بڑی تعداد میں رہائشی خیمے درکار ہیں۔

ٹیمو پکالا نے کہا کہ سندھ میں بارشوں نے جو تباہی مچائی ہے، اس کے نتیجے میں وہاں بڑے پیمانے پر زرعی اراضی اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کے بقول اس وجہ سے وہاں غذائی عدم تحفظ بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’پہلے سے ہی خراب صحت اور غذائی کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے موجودہ صورتحال لوگوں کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ میں ان لوگوں کے لیے مدد حاصل کرنے کی ہنگامی ضرورت پر زور دینا چاہتا ہوں۔‘‘

Flash-Galerie Pakistan Überschwemmungen
تصویر: dapd

اس موقع پر پاکستانی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے غیر متوقع طور پر مون سون کی بارشوں کے سبب بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت سندھ میں 28 جبکہ بلوچستان میں 5 اضلاع بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے سبب اب تک 342 افراد ہلاک اور 633 زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، اسہال اور ملیریا جیسی بیماریوں کے علاوہ نظام تنفس کے امراض میں بھی مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کے اندازوں کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے 71 لاکھ افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 5 لاکھ ریلیف کیمپوں میں مقیم ہیں۔

Flash-Galerie Pakistan Überschwemmungen
تصویر: dapd

امدادی کاموں اور عطیات کی رقوم کے استعمال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان نے کہا، ’’حکومت پاکستان اقوام متحدہ کے ہمراہ امدادی رقوم کے استعمال میں شفافیت اور احتسابی عمل کو یقینی بنائے گی۔ متاثرہ لوگوں تک امداد کی بروقت فراہمی بھی ہر حال میں یقینی بنائی جائے گی۔‘‘

ٹیمو پکالا کے مطابق سیلابی متاثرین کے لیے کی گئی امدادی رقوم کی فراہمی سے متعلق آج کی اپیل محض ایک ابتدائی اقدام ہے، جس کے تین ماہ بعد نئے سرے سے صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں