1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان سکواش میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لے گا؟

22 ستمبر 2008

پاکستان میں سکواش کے کھیل کے نگران قومی ادارے پاکستان سکواش فیڈریشن نے ملک میں سکواش کے فروغ کے لئے ایک ایسے منصوبے کا اعلان کردیا ہے جسے ڈیویلپمنٹ پروگرام 2011 کا نام دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/FLbF
کسی دور میں اسکواش کے تقریبا تمام بین الاقوامی اعزازات پاکستان کے پاس تھے

پی اے ایف میوزیم کراچی میں 2011 پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے پی ایس ایف کے سینئر نائب صدر اور ایئر وائس مارشل عاصم سلیمان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں بنیادی مقصد وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں سکواش اکیڈمیوں کا منظم انداز میں قیام ہو گا جبکہ دوسرے مرحلے میں ڈسٹرکٹ سطح پر اکیڈمیاں بنائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس سکواش کے فروغ کے لئے شب و روز سرگرم عمل ہے لیکن اس کے باوجود سابق عالمی چیمپئن فیڈریشن پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سکواش کی بہتری کے لئے کئی بار جان شیر اور جہانگیر خان کو پیشکش کی لیکن ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کھلاڑیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے اب یہ نوجوان کھلاڑیوں پر منحصر ہے کہ وہ کتنی محنت کرتے ہیں۔

ادھر ملائیشیا میں سیٹلائٹ ٹورنامنٹ جیتنے کے بعد پاکستانی سکواش کھلاڑی ارشد اقبال برکی مزید ٹورنامنٹس کھیلنے کے لیے امریکہ روانہ ہوگئے ہیں۔ ارشد اقبال برکی امریکہ میں بیلٹی مورسکواش چیمپیئن شپ ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گے۔

ارشد اقبال نے کہا کہ سیٹلائٹ ٹورنامنٹس میں شرکت کر کے وہ اپنی بین الاقوامی رینکنگ مزید بہتر کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ گزشتہ دو برس سے وہ اپنی مدد آپ کے تحت بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ پاکستان سکواش فیڈریشن انہیں سپانسر کرنے کے لئے تیار نہیں۔

پاکستان سکواش فیڈریشن کے سیکریٹری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے برکی نے کہا کہ سیکریٹری صرف انہی کھلاڑیوں کو سپانسر شپ دلوا رہے ہیں جو ان کے غلط فیصلوں کی بھی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مقابلوں میں اچھی کارکردگی دکھانے کے بعد انہوں نے متعدد بار سکواش فیڈریشن کے اعلی حکام سے رابطہ کیا تاہم کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوسکی۔