پاکستان جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کے لیےتیارہے:زرداری
22 نومبر 2008بھارتی میڈیا گروپ ہندوستان ٹائمز کے لیڈرشپ سمٹ کے موقع پر پاکستانی صدر نے ایک وڈیو خطاب میں کہاکہ پاکستان جنوبی ایشیائی جوہری پھیلاؤ میں کمی کے معاہدے پر پابند ہونے کو تیار ہے۔
پاکستان حکام کی طرف سے ایسا بیان پہلی مرتبہ آیا ہے جبکہ بھارت کا انیس سو اٹھانوے سے یہ موقف رہا ہے کہ وہ ایٹمی حملے میں پہل نہیں کرے گا۔ اسلام آباد سے وڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے پاکستانی صدر نے کہا: ’’ میں جوہری جنگ کے خلاف ہوں اور امید کرتا ہوں کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کبھی نوبت نہ آئے۔ میں جنوبی ایشیائی جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کے حق میں ہوں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ ان کی کابینہ ان کے اس موقف کا ساتھ دے گی۔ سوال جواب کے موقع پر انہوں نے بھارتی نمائندگان سے کہا کہ ’’ میں اپنی کابینہ کو ایسے کسی معاہدے کے لیے ابھی کہ ابھی راضی کر سکتا ہوں۔ لیکن کیا آپ (بھارت) اپنی پارلیمان کو راضی کرسکتا ہے؟‘‘
اس دو روزہ سمٹ کا موضوع ہے ’’پاکستان اور بھارت کیسے مل کر کام کر سکتے ہیں؟‘‘ پاکستانی صدر کی جانب سے اس بیان نے وہاں موجود بھارتی حکام اور تجزیہ نگاروں میں کھلبلی مچا دی۔ بھارت نے انیس سو اٹھانوے میں ایٹمی حملے میں پہل نہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر کبھی بھی رضامندی کا اظہار نہیں کیا۔ اس وقت کی پاکستانی حکومت نے اس کے جواب میں یہ دلیل دی تھی کہ پاکستان جب اپنی سالمیت کو خطرے میں محسوس کرے گا تو اس وقت جوہری ہتھیاروں کو ضرور کرے گا۔
ہندوستان ٹائمز کے زیر اہتمام اس سمٹ کے موقع پر پاکستانی صدر نے دھشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت کے ساتھ کل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے بھارت کے ساتھ تجارتی روابط کو مزید بہتر کرنے اور ویزہ پالیسی کے حوالے سے بھی بات کی۔