پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا: لارڈز ٹیسٹ کاپہلا دن
14 جولائی 2010لارڈز کے تاریخی میدان پر پاکستان کے تیز گیند بازوں محمد آصف اور محمد عامر نے آسٹریلوی بلے بازوں کو عمدہ کھیل پیش کرنے میں ناکام کر دیا۔ خراب روشنی کی وجہ سے جب پہلے دن کا کھیل روکا گیا تو آسٹریلوی ٹیم نے نو کھلاڑیوں کے نقصان پر صرف 229 رنز بنائے تھے۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کا ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے کھیلنے کی دعوت دینا اس وقت درست فیصلہ ثابت ہوا جب پہلی وکٹ آٹھ کے سکور پر ہی گر گئی۔
عامر اور آصف کا لیگ سپنر دانش کنیریا نے بھی عمدہ ساتھ دیا۔ عامر اور آصف نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔ دانش کنیریا دو آسٹریلوی بلے بازوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔ محمد آصف نے 53 رنز دے کر اور عامر نے 66 رنز دے کر تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ عمر گل نے پاکستان کی جانب سے نویں وکٹ حاصل کی۔ پاکستانی باؤلنگ کی شاندار پرفارمنس کو مزید نکھار اب بلے بازوں نے دینا ہو گا۔
آسٹریلوی ٹیم کی جانب سے افتتاحی بلے باز سائمن کاٹیچ اسی رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔ ان کے علاوہ کپتان رکی پونٹنگ 26 اور مائیکل کلارک 47 رنز کے ساتھ نمایاں تھے۔ مائیک ہسی ابھی کریز پر موجود ہیں اور وہ 39 کے سکور پر ناٹ آؤٹ ہیں۔ اگر پاکستان آخری آسٹریلوی وکٹ بھی جلد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو میچ دوسرے دن ہی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو جائے گا۔ پاکستان کی جانب سے نوجوان کھلاڑی عمدہ کارکردگی پیش کر سکتے ہیں۔
پاکستان اس سے پہلے بھی کئی بار آسٹریلیا کی ٹیم کو عمدہ باؤلنگ کے ساتھ کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوا ہے لیکن بلے باز ہمیشہ باؤلروں کی کارکردگی کو مٹی میں ملاتے رہے ہیں۔ اس میچ میں بھی باؤلر اپنی کارکردگی سے ٹیم کو اوپر لے آئے ہیں اور اب دیکھنا یہ ہے کہ بلے باز کیا کمال دکھاتے ہیں۔
پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں نے دو دو کھلاڑیوں کو ٹیسٹ کیپ دی ہے۔ پاکستان کی جانب سے نوجوان بلے بازوں اظہر علی اور عمر امین کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ آسٹریلیا نے وکٹ کیپر بیٹسمین ٹم پین (Tim Paine) اور لیگ سپنر سٹیون اسمتھ کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا ہے۔ دونوں نئے آسٹریلوی کھلاڑی بیٹنگ میں نمایاں کارکردگی دکھانے سے محروم رہے ہیں۔ پین نے محض سات رنز اور اسمتھ نے صرف ایک رن بنایا۔ نوجوان اسمتھ کو آسٹریلیا میں شین وارن کا متبادل خیال کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک