1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان، اورکزئی ایجنسی میں 15 عسکریت پسند ہلاک

9 اپریل 2010

انتہا پسندوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیا نی شب اورکزئی ایجنسی کے علاقے بیزوت خیل میں واقع اپنا وہ کیمپ دوبارہ حاصل کرنے کے لئے حملہ کیا، جس پردو دن پہلے پاکستانی فوج نے قبضہ کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/MrUO
تصویر: AP

پاکستانی سرکاری ذرائع کے مطابق ملک کے شمال مغربی قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 15 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

فرنٹیر کور کےترجمان میجر فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ رات کی تاریکی میں اورکزئی اور خیبر ایجنسیوں کی جانب سے100 کے قریب شدت پسندوں نے حملہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس لڑائی میں 15 عسکریت پسندوں کو ہلاک جبکہ چار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس دوران پاکستانی فوج کا ایک سپاہی بھی زخمی ہوا۔ پاکستانی سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے بعد انتہاپسند بھاگ کر قریبی پہاڑوں میں چھپ گئے۔

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی وزیرستان ایجنسی میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کے بعد انتہا پسندوں نے بھاگ کر پاکستان کی مغربی سرحد کے قریب اورکزئی ایجنسی میں پناہ لے لی۔ اسلام آباد حکومت نے گزشتہ ماہ اورکزئی ایجنسی میں بھی شدت پسندوں کے خلاف کارروائی تیز کی ہے۔ زمینی فوج کے علاوہ گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ جہازوں سے بھی شدت پسندوں کے ٹھکانوں کہ نشانہ بنایا جا رہا ہے اور پاکستانی فوج جسے اورکزئی ایجنسی میں سخت مزاحمت کا سامنا ہے کا دعویٰ ہے کہ اس نے وہا ں نمایا ں کامیابیا ں حاصل کی ہیں۔ سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں اورکزئی ایجنسی میں مختلف کارروائیوں کے دوران 250 سے زائد عسکریت پسندوں کو ماراجا چکا ہے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔اورکزئی ایجنسی پاکستانی طالبان کے رہنماحکیم اللہ محسود کا گڑھ سمجھا جاتا ہے جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اس سال جنوری میں ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں مارے جا چکے ہیں۔

رپورٹ : بخت زمان

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں