1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان، افغانستان میں امریکی سیکیورٹی کمپنی کا کردار

16 مارچ 2010

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق پینٹاگون کے ایک اہلکار نے پاکستان اورافغانستان میں مشتبہ عسکریت پسندوں کو ڈھونڈنے اور مارنے کے لئے نجی اہلکاروں کی ایک خفیہ ٹیمم بنائی تھی، جس نے بلا جواز اور غیر قانونی کارروائیاں کیں

https://p.dw.com/p/MTvx
تصویر: AP

اخبارنے افغانستان اور امریکہ میں مصروف عمل چند فوجی اہلکاروں کا ، جن کے نام ظاہر نہیں کئے گئے ہیں، حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ اس مقصد کے لئے ’مایئکل ڈی فرلونگ‘ نامی شخص نے اپنی ٹیم کی معاونت سے وہ رقم استعمال کی ہے جو افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کو وہاں کی سماجی اور قبا ئلی امور کے بارے میں معلومات پہنچانے کے لئے مختص کی گئی تھی۔

اخبار کے مطابق فرلونگ جو امریکی ائر فورس کا ریٹائرڈ آفیسر ہے اور آج کل ایک سینئر سویلین اہلکار کی حیثیت سے پینٹاگون میں تعینات ہے، نے ان اداروں کے اہلکاروں کو اپنی ٹیم میں شامل کیا جن میں عام طور پر سی آئی اے اور خفیہ سروسز کے اہلکار شامل ہوتے ہیں۔ انہی اہلکاروں نے بعد ازاں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کے بارے میں فرلونگ کو معلومات دیں۔

ایک اہلکار نے نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ یہ نجی کمپنی مشتبہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کر کے پاکستان اور افغانستان میں حکام کے حوالے کرتی تھی تاکہ وہ ان کے خلاف کارروائی کر سکیں۔ بعض امریکی اہلکاروں نے اخبار کو بتایا کہ ان کے لئے یہ خبر حیران کن تھی کی فرلونگ اس نوعیت کا ایک جاسوسی آپریشن کر رہا ہے۔ اخبار کے مطابق اس قسم کا پوشیدہ جاسوسی آپریشن عام طور پر غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔ امریکی حکومت کا ایک سینئر اہلکار بھی اس آپریشن کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ اس نجی آپرییشن کی نگرانی کون کر رہا ہے۔

Kalenderblatt New York Times
یہ رپورٹ امریکی روزنامہ نیویارک ٹائمز میں شائع ہوئیتصویر: AP

امریکی مصنف رابرٹ یونگ پیلٹن کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے فرلونگ کوصرف افغانستان کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لیے بھرتی کیا تھا لیکن اس نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

'ہم نے صورتحال کو سمجھنے کی غرض سے اسے معلومات فراہم کیں لیکن اُن کی بیناد پر اس نے لوگوں کو قتل کرنا شروع کر دیا‘ ۔

بعض اہلکاروں نے نیو یارک ٹائمزکوبتایا کہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ واقعی فرلونگ کے اس منصوبے کے نتیجے میں عسکریت پسندوں کو مارا گیا ہے؟ لیکن آپریشن میں شریک بعض دیگر افراد کا ماننا ہے کہ ایسا ہوا ہے ۔ ’یعنی عسکریت پسندوں کو قتل کیا گیا ہے‘۔

ان اہلکاروں کا کہنا ہے کہ فرلونگ کا یہ نجی آپریشن بند کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف متعدد جرائم کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جن میں فراڈ کا کیس بھی شامل ہے۔

رپورٹ: بخت زمان

ادارت: کشور مصطفیٰ