پاکستانی کے قاتل بنگلہ دیشی شہریوں کی وطن واپسی
16 مئی 2010دبئی میں تین سال قبل چھ بنگلہ دیشی شہریوں کے لئے ایک پاکستانی کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس سزا کے بعد ڈھاکہ حکومت ان افراد کی رہائی کے لئے کوششوں میں مصروف تھی۔
اتوار کو بنگلہ دیشی حکام نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ گزشتہ ماہ یہ افراد واپس وطن پہنچ چکے ہیں۔
بنگلہ دیشی پارلیمان کے ممبر اور اس کیس کے نگران معین الدین خان بادل نے خبررساں ادارے اے ایف پی کوبتایا ہے کہ وزیراعظم شیخ حسینہ نے ان افراد کی رہائی کے لئے 9.57 ملین ٹکہ کا خوں بہا ادا کرنے کےاحکامات جاری کئے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقتول پاکستانی باشندے کے لواحقین کو یہ رقم موصول ہونے کے بعد سزائے موت تین سال کی قید میں بدل دی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق 1997ء میں ایک معمولی سے جھگڑے پر ان افراد نے ایک پاکستانی شہری کو قتل کر دیا تھا۔
عرب ممالک میں یہ ایک عام سی بات ہے کہ مقتول کے لواحقین قاتل سے خون بہا لینے کے بعد سزائے موت واپس لے لیتے ہیں۔ تاہم بادل نے کہا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ بنگلہ دیشی حکام نے خون بہا ادا کیا ہو۔ ایک اندازے کے مطابق عرب ممالک میں تقریبا چار ملین بنگلہ دیشی باشندے کام کی غرض سے رہائش پذیر ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گل