پاکستانی پولیس نے نیٹو کا سامان برآمد کر لیا
21 اکتوبر 2010بذریعہ پاکستان، افغانستان میں تعینات مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے لئے لے جایا جانے والا کچھ سامان کچھ دنوں قبل لاپتہ ہو گیا تھا۔ پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ چار کنٹینرز پر لدا ہوا یہ سامان پشاور شہرکے نواح میں واقع ایک فلورمِل کی پارکنگ سے ملا ہے۔ مقامی پولیس کے سربراہ صابر خان نے سامان برآمد کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے یہ کنٹینرز صحافیوں کو بھی دکھائے۔
خبر رساں ادارے AFP نے بتایا ہے کہ اس سامان میں افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کے لئے بھیجی جانے والی جیکٹیں، لیپ ٹاپ کمپیوٹر، سٹیشنری اور مشینوں کی کیبلز وغیرہ شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی فوجیوں کو بھیجی جانے والی جیکٹوں پر فوجیوں اور یونٹوں کے نام درج تھے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ جہاں سے یہ کنٹینر برآمد کئے گئے ہیں، اس فلور مِل کے چار ملازمیں کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ گرفتار شدگان میں مِل کا ایک گارڈ بھی بتایا گیا ہے۔
افغانستان میں موجود غیر ملکی افواج کو جو فوجی رسد بھیجی جاتی ہے اس کا ایک اہم حصہ پاکستانی راستے سے افغانستان پہنچتا ہے۔ پاکستان میں کراچی کی بندر گاہ پر اتارے جانے والا یہ سامان براستہ تورخم یا چمن کے راستے افغانستان پہنچایا جاتا ہے۔
ابھی حال ہی میں افغانستان میں تعینات حفاظتی امن فوج آئی سیف کی طرف سے پاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی کے بعد پاکستان نے نیٹو افواج کی فوجی رسد کے لئے پاکستانی راستوں کو بند کر دیا تھا، جو گیارہ دنوں کے بعد کھولا گیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل