1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی وزیر برائے مذہبی امور، قاتلانہ حملےمیں زخمی

2 ستمبر 2009

پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی آج دوپہر اسلام آباد میں ایک قاتلانہ حملے بال بال بچ گئے۔ وفاقی پولیس حکام کے مطابق حامد سعید کاظمی کی گاڑی پر دو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی، جس میں وہ زخمی ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/JNlb
عسکریت پسند اس سے قبل بھی اسلام آباد کو حملوں کا نشانہ بناتے رہے ہیںتصویر: AP

وفاقی وزیر کی سرکاری گاڑی پر آج دوپہر اسلام آباد کی میلوڈی مارکیٹ کے قریب دو نامعلوم افراد نے گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں اُن کا ڈرائیور ہلاک ہوگیا، جبکہ حامد سعید کاظمی اور اُن کا ایک گارڈ زخمی ہوگئے۔ اس حملے کے نتیجے میں وفاقی وزیر کی گاڑی بھی تباہ ہوگئی، جبکہ نامعلوم حملہ آور موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

اسلام آباد کے سرکاری ہسپتال کے مطابق حامد سعید کی ایک ٹانگ میں گولی لگنے سے فریکچر ہوگیا ہے، تاہم اُن کی حالت اب بہتر ہے۔ اسی ہسپتال کی ایک ڈاکٹر کے مطابق وفاقی وزیر کا ڈرائیور ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

وفاقی وزیر برائے صحت اعجاز جاکھرانی نے حامد سعید پر حملے کو نہایت سوچی سمجھی کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس پہلے ہی سے ہائی الرٹ ہے، اس لئے اس حملے کو سیکیورٹی انتظامات میں کوتاہی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

وفاقی سیکرٹری داخلہ سید کمال شاہ کے مطابق اس حملے کی ابتدائی تحقیات سے واضح ہوتا ہے کہ حملہ آوروں نے حامد سعید کی گاڑی پر سامنے کی طرف سے فائرنگ کی۔ اسلام آباد پولیس کے سربراہ طاہر عالم نے کہا ہے کہ پولیس اس حملے کی تحقیقات کی کر رہی ہے۔ اس ضمن میں جائے وقوع کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔

رپورٹ : انعام حسن

ادارت : عاطف توقیر