پاکستانی وزیرِ دفاع کی برلن میں پریس کانفرنس
6 مئی 2009پاکستانی وزیرِ دفاع کے ہمراہ اس پریس کانفرنس میں جرمن وزیرِ دفاع فرانس یوزف یونگ بھی تھے۔
انہوں نےعالمی برادری کو لاحق دھشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے پاکستان ممکنہ اقدامات کا یقین دلایا ہے۔ تاہم پاکستانی وزیر دفاع نے پاکستان میں غیر ملکی افواج کی تعیناتی کے امکانات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ریاست ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ ملک کے اندر دھشت گردی کی جنگ پاکستان تنہا لڑتے ہوئے نہیں جیت سکتا۔ اس کے باوجود پاکستانی وزیر نے اس طرف نشاندہی کی کہ اسلام آباد حکومت کو چند علاقوں کا کنٹرول دھشت گردوں کے ہاتھ میں آنے جیسے امکانات کے خطرات لاحق ہیں۔
وفاقی جرمن وزیر دفاع فرانس یوزف یونگ نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستان اور جرمنی کے عسکری اور اسلحے کے امور میں باہمی تعلقات اور معاونت بتدریج بہتری کی طرف گامزن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی 285 پاکستانی فوجیوں کی تربیت کر چکا ہے اور اس تربیتی امداد میں 50 فیصد کا اضافہ کر رہا ہے۔
تاہم جرمن رزیر دفاع نے پاک افغان سرحدوں شورش زدہ صورتحال کو نہایت تشویش ناک قرار دیا۔
صحافیوں کی طرف سے جرمن وزیر سے کئے گئے اس سوال کے جواب میں کہ جرمنی پاکستان کو کس قسم کے اسلحہ جات فراہم کر رہا ہے یوزف یونگ نے کہا کہ وہ دو طرفہ عسکری تعلقات کی تفصیلات کے بارے میں کوئی بیان نہیں دینا چاہتے۔