پاکستانی قبائلی علاقے میں ڈرون حملے، کم از کم 48 ہلاک
12 جولائی 2011مقامی انٹیلیجنس حکام کے مطابق پہلا حملہ پیر کی شب شمالی وزیرستان میں کیا گیا۔ ایک انٹیلیجنس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ ایک امریکی ڈرون طیارے نے دتہ خیل کے علاقے میں ایک گاڑی پر دو میزائل داغے۔ اس حملے کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
انٹیلیجنس اہلکار کے مطابق:’’بعد میں ڈرون نے اسی علاقے میں ایک کمپاؤنڈ پر آٹھ میزائل برسائے، جن سے اس کے اندر واقع عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے ملبے سے 20 لاشیں جبکہ 10 زخمیوں کو نکالا ہے۔‘‘ اس اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ تمام زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، لہٰذا ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
آج منگل کو علی الصبح ایک اور میزائل حملہ جنوبی وزیرستان میں کیا گیا۔ ایک اور انٹیلیجنس اہلکار نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر ڈی پی اے کو بتایا کہ اس حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے دو میزائل فائر کیے گئے، جن سے آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
بغیر پائلٹ کے اڑنے والے ڈرون طیاروں نے شمالی وزیرستان کے علاقے درائے نشتر میں بھی ایک گاڑی اور ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا۔ مقامی اہلکار کے مطابق :’’آٹھ تا 10 ڈرون طیاروں نے حملے میں حصہ لیا۔ انہوں نے دو میزائل ایک گاڑی پر اور دو ایک کمپاؤنڈ پر برسائے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق 15 افراد ان حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔‘‘
اس اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ ڈرون طیارے ابھی بھی علاقے میں پرواز کر رہے ہیں اور تمام مقامی لوگ شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: امجد علی