1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فورسز کی کارروائی میں 50 طالبان ہلاک

8 اپریل 2011

افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کم از کم پچاس طالبان عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/10peR
تصویر: Abdul Sabooh

جرمن خبررساں ادارے ڈی پی اے نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ہلاکتیں دو روزہ کارروائیوں میں ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لڑائی مہمند ایجنسی کے دو علاقوں میں ہوئی۔

پیراملٹری کور کے ایک اہلکار کے مطابق انٹیلی جنس ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ طالبان اس علاقے سے سکیورٹی فورسز پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد فوج نے کارروائی کی۔ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’ہم نے دو روز تک جاری رہنے والی لڑائی میں تقریباﹰ پچاس شدت پسندوں کو مار دیا ہے۔ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں‘۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق فورسز کو گن شپ ہیلی کاپٹروں اور توپخانے کی مدد حاصل تھی اور انہوں نے پہاڑوں کے درمیان طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

یہ کارروائی ایسے وقت ہوئی ہے، جب وائٹ ہاؤس نے کانگریس کو ایک رپورٹ پیش کی ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں پاکستانی فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کو شکست دینے کا کوئی واضح امکان دکھائی نہیں دیتا۔

پاکستان نے اس رپورٹ پر سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ اسلام آباد میں وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی حکمت عملی کی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے جمعرات کو بریفنگ کے دوران کہا، ’پاکستان کے عوام، حکومت، سکیورٹی فورسز اور افواج، دہشت گردی کے حوالے سے کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ کوششیں کر چکی ہیں‘۔

خیال رہے کہ امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقے کو خطرناک ترین خطہ قرار دیتا ہے۔ واشنگٹن حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے منصوبے اسی علاقے میں بنائے جاتے ہیں۔

Karte Pakistan mit Waziristan
امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقے کو خطرناک ترین خطہ قرار دیتا ہے

پاکستان کے ان علاقوں میں ڈرون حملے بھی ہوتے رہتے ہیں، جنہیں امریکی کارروائیاں قرار دیا جاتا ہے۔ تاہم امریکہ ان حملوں کی تردید یا تصدیق نہیں کرتا۔

ُدھر مشرقِ وسطیٰ اور افغانستان کے لیے امریکی کمانڈر جنرل جیمز میٹس نے جمعرات کو پاکستان کی عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ پاکستانی حکام نے انہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

خودکش دھماکہ

اُدھر پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔ اس حملے میں دو بچوں سمیت پانچ افراد زخمی بھی ہوئے۔ حملہ آور نے پولیس ہیڈکوارٹرز کے پاس ایک اعلیٰ تفتیشی افسر کے گھر کو نشانہ بنایا، تاہم وہ اور ان کے خاندان کے افراد محفوظ رہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں