1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پالمیرا کی قوس النَصر بھی تباہ، داعش کی ایک اور کارروائی

عابد حسین5 اکتوبر 2015

دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے شام میں قدیمی و تمدنی مقام پالمیرا کی مشہور علامت ’قوس النَصر‘ کو بارود سے اڑا دیا ہے۔ قدیمی نخلستانی شہر پالمیرا کو شام کے صحرا کا گوہر قرار دیا جاتا تھا۔

https://p.dw.com/p/1Giog
پالمیرا کی قوس النَصرتصویر: dpa

شام کے محکمہٴ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر مامون عبدالکریم نے تصدیق کی ہے کہ بین الاقوامی دہشت گرد جہادی گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قدیمی تمدنی شہر پالمیرا کا نشان قوس النَصر (Arch of Triumph) کو کل اتوار کے روز بارودی مواد سے اڑا دیا ہے۔ چند ہفتے قبل اِسی تنظیم نے بڑی تعداد میں بارودی مواد معبد ’بعل شامین‘ میں نصب کر کے اڑا دیا تھا۔ دھماکے سے معبد کا زیادہ تر حصہ تباہی کا شکار ہوا تھا۔ جہادیوں نے پالمیرا پر رواں برس مئی میں قبضہ کیا تھا۔

شامی محکمہٴ اثارِ قدیمہ کے ڈائریکٹر کے مطابق قوس النَصر پالمیرا کی ستون کی حامل گلی کے آغاز پر تعمیر کی گئی تھی۔ پالمیرا میں ستون کی حامل گلی اپنی منفرد حیثیت کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے۔ اِن کے مطابق پالمیرا کے کئی جگہوں کی بنیادوں میں جہادیوں نے بارود رکھ دیا ہے اور وہ اپنے کمانڈروں کے حکم کے منتظر ہیں۔ قوس النَصر کے نیچے بھی بارود کئی ہفتے قبل نصب کیا گیا تھا۔ مامون کے مطابق اُن کے علاقے کی قدیمی جگہیں ایک آفت کا سامنا کر رہی ہیں۔

مامون عبدالکریم کے مطابق جہادی انتہائی منظم انداز میں شام اور عراق کے قدیمی مقامات کی تباہی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عبدالکریم نے اقوامِ عالم کو خبردار کیا ہے کہ جہادیوں کے اقدامات سے عالمی ورثے کے حامل تاریخی مقامات کا زمین پر سے صفایا کیا جا رہا ہے اور بہت جلد یہ تمدنی مقامات نابود ہو کر رہ جائیں گے۔ مامون عبدالکریم کے مطابق اب اُن کا اگلا ٹارگٹ پالمیرا کا ایمفی تھیئٹر ہو سکتا ہے پھر بعد میں ستون والی گلی اور آہستہ آہستہ سارا شہر زمین کے برابر کر دیں گے۔

Syrien Tempel Baal Shamin in Palmyra
’اسلامک اسٹیٹ‘ نے چند ہفتے قبل بارودی مواد معبد ’بعل شامین‘ میں نصب کر کے اڑا دیا تھا۔تصویر: Reuters/Stringer

عراق اور شام کے تاریخی مقامات کی تباہی کا سلسلہ جہادیوں نے گزشتہ برس جون سے شروع کر رکھا ہے۔ پالمیرا کو عربی ثقافت میں ’’لُولُوۃالدشت‘‘ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ ہر سال ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد اِس تمدنی مقام کی سیاحت کے لوگ آیا کرتے تھے۔ جہادی اِن تاریخی و تمدنی مقامات کے علاوہ قبل از اسلام کے شاہکار، مزارات اور مجسموں کو اپنی اسلامی شعار کے منافی خیال کرتے ہوئے تباہ کر رہے ہیں۔

جہادیوں نے رواں برس اگست میں آثارِ قدیمہ اور قدیمی نوادرات پر سند رکھنے والے ممتاز شامی ماہر خالد الاسد کا سر قلم کر دیا تھا۔ وہ پالمیرا کے تاریخی مقام کے حوالے سے معلومات اور تاریخ پر مستند مقام رکھتے تھے۔