1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پالاؤ کا پورا بحری علاقہ، ایک محفوظ سمندری خطہ

27 اکتوبر 2010

بحرالکاہل کی چھوٹی سی جزیرہ ریاست پالاؤ نے اپنے تمام تر بحری علاقے کو وہیل مچھلیوں اور کئی دیگر اقسام کی سمندری حیات کے لئے محفوظ خطہ قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/PoGf
پالاؤ کا شمار دنیا کے آبادی کے لحاظ سے انتہائی چھوٹے ملکوں میں ہوتا ہےتصویر: AP

بحر الکاہل کے علاقے میں یہ بہت چھوٹی سی جزیرہ ریاست فلپائن سے مشرق کی طرف سے 800 کلومیٹر اور جاپانی دارالحکومت ٹوکیو سے جنوب کی طرف 3200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

پالاؤ کا شمار دنیا کے آبادی کے لحاظ سے انتہائی چھوٹے ملکوں میں ہوتا ہے۔ اس کی مجموعی آبادی صرف 22 ہزار بنتی ہے۔ اس جزیرہ ریاست کی طرف سے اپنی جملہ سمندری حدود کو ناپید ہو جانے کے خطرے سے دوچار بڑے سمندری ممالیہ جانوروں کے لئے محفوظ خطہ قرار دینے کا اعلان جاپان میں جاری اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس کے دوران کیا گیا۔

جاپان میں ناگویا کے مقام پر جاری اقوام متحدہ کی عالمی کانفرنس 18 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی۔ اس 12 روزہ عالمی اجتماع میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مندوبین حصہ لے رہے ہیں۔ اس کانفرنس میں شرکاء کے درمیان مشاورت کا موضوع زمین پر پایا جانے والا حیاتیاتی تنوع اور اس کی حفاظت ہے۔

Walfang Flash-Galerie
دنیا میں شارک مچھلیوں کی اقسام میں سے آدھی کے ناپید ہو جانے کا خطرہ ہےتصویر: dpa/PA

پالاؤ پر، جو ایک ریاست کے طور پر جاپان کے قریب ترین اتحادیوں میں شمار ہوتا ہے، پہلی عالمی جنگ کے بعد جاپان نے قبضہ کر لیا تھا۔ پھر دوسری عالمی جنگ کے دوران اس خطے پر امریکی فوج کو کنٹرول حاصل ہو گیا تھا، جس کے بعد اب ایک طویل عرصے سے یہ ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے۔

جمہوریہ پالاؤ کے ماحول، قدرتی وسائل اور سیاحت کے وزیر ہیری فرٹز نے ناگویا میں جاری عالمی کانفرنس کے دوران کہا کہ ان کے وطن کی ملکیت تمام تر سمندری علاقے کو فوری طور پر ایک محفوظ بحری خطہ قرار دے دیا گیا ہے۔

اس اقدام کا مطلب یہ ہے کہ اب بحرالکاہل کے چھ لاکھ مربع کلومیٹر سے زائد رقبے پر پھیلے ہوئے پالاؤ کی ملکیت سمندری علاقے میں وہیل مچھلیوں، ڈولفنز، شارک مچھلیوں اور اس طرح کی دوسری سمندری حیات کا شکار قانوناﹰ منع ہو گا۔

Walfang Flash-Galerie
پالاؤ کے ارد گرد کا سمندری خطہ کم از کم گیارہ مختلف قسموں کی وہیل مچھلیوں کا گھر سمجھا جاتا ہےتصویر: AP

ہیری فرٹز کے بقول اب پالاؤ کی سمندری حدود میں اپنے بچوں کو دودھ پلانے والے سمندری جانوروں اور سمندری حیات کی دیگر اقسام کو نہ تو ہراساں کیا جا سکے گا اور نہ ان کا شکار ممکن ہوگا۔

بحرالکاہل کے علاقے میں پالاؤ کے ارد گرد کا سمندری خطہ کم از کم گیارہ مختلف قسموں کی وہیل مچھلیوں کا گھر سمجھا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پالاؤ کی حکومت کے اس اقدام سے وہیل اور ڈولفن مچھلیوں کی 30 سے زائد اقسام کو درپیش بقا کے شدید خطرات واضح طور پر کم ہو جائیں گے۔

سائنسدانوں اور سمندری حیات کے ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس وقت دنیا میں گہرے سمندروں میں پائی جانے والی شارک مچھلیوں کی جملہ اقسام میں سے آدھی کے ناپید ہو جانے کا خطرہ ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں