1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاساؤ میں نیونازیوں کا پولیس کے سربراہ پرقاتلانہ حملہ

15 دسمبر 2008

جنوبی جرمن شہر پاساؤکے نواح میں ویک اینڈ پردائیں بازوکے انتہا پسندوں نے شہر میں پولیس کے سربراہ پر جو قاتلانہ حملہ کیا وہ جرمنی میں پچھلے ایک طویل عرصے کے دوران نیونازی انتہا پسندوں کی سب سے بڑی مجرمانہ کارروائی ہے۔

https://p.dw.com/p/GGdG
پیر کے روز پاساؤ میں عام شہریوں کے نیو نازیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے چند شرکاءتصویر: AP

جنوبی جرمن شہر پاساؤ کے نواح میں Fürstenzell کے مقام پر پاساؤ پولیس کے سربراہ آلوآ مانی شیل پر جو قاتلانہ حملہ کیا گیا اسے پولیس کا خصوصی تفتیشی کمشن نیونازی انتہا پسندوں کی طرف سے بدلے کی کارروائی قرار دے رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مانی شیل نے پاساؤکے شہر اوراس کے اردگردکے علاقےمیں دائیں بازوکی انتہا پسندی پر قابو پانےکے لئےہرممکن قدم اٹھانےمیں کبھی کسی ہچکچاہٹ کامظاہرہ نہیں کیا۔

آلوآ مانی شیل اسی سال پاساؤ میں نیو نازیوں کے ایک عمر رسیدہ رہنما فریڈ ہیلم بُسے کی موت کے بعد سے خاص طور پر دائیں بازو کے انتہا پسندوں کی نفرت کا نشانہ بن گئے تھے اورتب انہوں نے اپنے قانونی فرائض انجام دیتے ہوئے بہت سے بہت سے نیونازی گرفتار بھی کئے تھے۔ اسی سال نومبرمیں پاساؤ میں پولیس کوان انتہا پسندوں کی اہتمام کردہ ایک یادگاری تقریب کے موقع پر مسلح مداخلت بھی کرنا پڑی تھی۔

اس پر یہ انتہا پسند جو سیاسی حوالے سے انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی یا NPD سے قربت رکھتے ہیں، پاساؤ پولیس کے سربراہ کی جان کے درپے ہوگئے تھے اور ویک اینڈ پر Fürstenzell میں انہوں نے آلوآ مانی شیل کو ان کے گھر کے سامنے تیز دھار آلے سے وار کرکے شدید زخمی کردیا۔

Alois Mannichl
پاساؤ پولیس کے سربراہ آلوآمانی شیل ، فائل فوٹوتصویر: AP

اس واقعے میں دائیں بازو کے انتہا پسند ملوث ہیں، اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ جرمن پولیس کے اس اعلیٰ اہلکار پر حملہ کرنے والوں نے آلوآ مانی شیل کو ایک جانور قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ قومی مزاحمت نے تمھارے لئے سلام بھیجا ہے۔ اس مسلح حملے کی چھان بین کرنے والی پولیس نے اب تک دو مشتبہ افراد کو عارضی طور پر حراست میں بھی لے لیا ہے۔

نیو نازیوں کے اس تازہ ترین حملے کی باز گشت پورے جرمنی میں سنی جارہی ہے اور پاساؤ ہی سے وفاقی جرمن پارلیمان کے ایک رکن اور ترقی پسندوں کی جماعت FDP کے دائیں بازو کی انتہا پسندی پر مسلسل نظر رکھنے والے ماہر ماکس شٹاڈلر نے آلوآ مانی شیل کے بارے میں کہا: "میری نظر میں وہ پولیس کے ایک ایسے سربراہ ہیں جیسا کہ کسی کو ہونا چاہیئے۔ انہوں نے پولیس کو دستیاب تمام وسائل کو بروئے کار لا تے ہوئے نیونازی انتہا پسندوں کے جرائم کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی اور میں اسے درست سمجھتا ہوں۔"

اسی حملے کے پس منظر میں جرمن صوبے باویریا کے وزیر داخلہ یوآخم ہیر من نے پیر کے روز میونخ میں کہا کہ دائیں بازو کے انتہا پسند کوئی اور زبان نہیں سمجھتے اور اسی لئے پرتشددواقعات میں ملوث نیونازی مجرموں کواور بھی سخت سزائیں سنائی جاناچاہیئں۔