1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پائیدار امن کا قیام ایک خواب

24 مارچ 2008

عالمی طور پر مشرق وسطی میں امن بحال کرنے کی بے تحاشہ کوششیں کی گئی لیکن ابھی تک پائیدار امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔

https://p.dw.com/p/DYDM
تصویر: AP

امریکی نائب صدر ڈک چینی نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات کا اصل مقصد اسرائیل اور فلسطین کے درمیان رکی ہوئی امن بات چیت کو آگے بڑھانا تھا ۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤ‎ں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ چینی نے اسرائیلی اور فلسطینی قیادت سے امن بحال کرنے کے لئے سخت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے لئے اسرائیل اور فلسطین کو کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے فلسطینی قیادت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مخالف تشدد سے ایک علیحدہ فلسطینی ریاست کے قیام کی امیدیں معدوم ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرصے سے جاری اس بے اعتمادی اور تشدد کی فضاءسے کس کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔ اس کا فائدہ صرف انتہا پسندوں نے حاصل کیا ۔

اس موقع پر صدرمحمود عباس نے کہا کہ امن کے قیام میں اسرائیل کو قدم آئے بڑھاتے ہوئے اپنی فوجی کاروائیوں کو بند کرے اور ساتھ ہی نئی یہوددی آبادیوں کی تعمیر میں اضافے کو روکے۔ اس کے بغیر پائیدار امن نا ممکن ہے۔ دوسری طرف الفتح اور حماس کے رہنماؤ‎ں نے مفاہمت کو آگے بڑھانے کے ایک سمجھوتے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ یمنی وزیر خارجہ Abu bakr el kurbiنے دارلحکومت صنعاءمیں بتایا کو دونوں تنظیموںنے مفاہمت کی بات چیت پر ایک مرتبہ پھر رضامند ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فریقین اس بات پر بھی راضی ہیں کہ یہ مذاکرات یمنی حکومت کے منصوبے کے تحت منعقد کئے جائیں گے۔ مذاکرات کا پہلادور پانچ اپریل کو یمن میں ہو گا۔