ٹیکس چوری کا الزام: ہسپانوی بادشاہ کی بہن بھی کٹہرے میں
6 اکتوبر 2015ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ سے منگل چھ اکتوبر کے روز ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ 50 سالہ شہزادی کرسٹینا، جن کا شاہی نام کرسٹینا دے بوربون ہے، اسپین پر حکمران شاہی خاندان کی وہ پہلی رکن ہوں گی، جنہیں کسی ملکی عدالت میں اپنے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسپین میں آئینی بادشاہت 1975ء میں بحال ہوئی تھی۔
شہزادی کرسٹینا اسپین کے موجودہ بادشاہ فیلیپ کی بڑی بہن ہیں اور ان پر فرد جرم ان کے شوہر ایناکی اُردانگارین کے خلاف کی جانے والی تحقیقات کے دوران عائد کی گئی تھی۔ ایناکی اُردانگارین کو اپنے خلاف منی لانڈرنگ اور مالیاتی دھوکہ دہی کے الزامات کا سامنا ہے۔
اسپین کے جزائر بالیار کی ایک عدالت کے جج نے آج منگل چھ اکتوبر کے روز کہا کہ اس مقدمے میں شہزادی کرسٹینا، ان کے شوہر اور 16 دیگر ملزمان کے خلاف سماعت اگلے برس گیارہ جنوری کو شروع ہو گی۔
شہزادی کرسٹینا اور ان کے شوہر ایناکی اُردانگارین اپنے وکلائے صفائی کے ذریعے کئی مرتبہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی جرم کے مرتکب نہیں ہوئے اور قطعی بے قصور ہیں۔
ایناکی اُردانگارین اور دیگر ملزمان کو اپنے خلاف جن تحقیقات اور عدالتی کارروائی کا سامنا ہے، ان کا تعلق ایناکی کی قائم کردہ نُوس فاؤنڈیشن کی مبینہ مالیاتی بدعنوانیوں سے ہے، جو بنیادی طور پر ایک فلاحی تنظیم ہے۔
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس مقدمے میں شاہی خاندان کے ارکان کی شمولیت اس بات کی علامت ہے کہ اسپین میں انتہائی اعلیٰ پیمانے پر بھی کرپشن کتنی پھیلی ہوئی ہے اور ہسپانوی عوام کا اعلیٰ شخصیات، ملکی سیاستدانوﺍں اور قومی اداروں پر سے اعتماد کیوں اٹھتا جا رہا ہے۔
ایناکی اُردانگارین ہینڈ بال کے ایک ایسے سابقہ کھلاڑی ہیں، جو اسپین کی طرف سے اولمپک مقابلوں میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔ ان کی قائم کردہ فاؤنڈیشن پر الزام ہے کہ اس نے کھیلوں کی ترویج سے متعلق سرگرمیوں کے لیے اسپین کے مختلف عوامی اداروں سے بڑی تعداد میں رقوم وصول کی تھیں، جن کا مبینہ طور پر درست استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ اس تنظیم کے خلاف غبن کے الزامات کے علاوہ دستاویزی جعلسازی کے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں۔ اس مقدمے کی سماعت جزائر بالیار میں سے مایورکا کے جزیرے کی ایک عدالت کرے گی۔
اسپین کے موجودہ سربراہ مملکت فیلیپ گزشتہ برس اس وقت بادشاہ بنے تھے، جب عشروں تک آئینی بادشاہت کے سربراہ کے فرائض انجام دینے والے ان کے والد، سابق بادشاہ کارلوس تخت سے دستبردار ہو گئے تھے۔