ٹیسٹ کرکٹ کا منظر نامہ
28 دسمبر 2008میلبورن، آسٹریلیا: جنوبی افریقہ بمقابلہ آسٹریلیا
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دِن آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا پلڑا بھاری دکھائی دیتا ہے۔ پہلی اننگز میں کپتان رکی پونٹنگ کی سینتسویں سینچری کی بدولت آسٹریلوی کرکٹ ٹیم تین سو چورانوے رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ بعد میں جنوبی افریقہ کی ٹیم میلبورن کے تاریخی اور وسیع و عریض میدان پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی۔
اُس کے سات کھلاڑی ایک سو اٹھانوے کے سکور پر آؤٹ ہو چکے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم ابھی میزبان ٹیم کے پہلی اننگز کے سکور سے ایک سو چھیانوے رنز پیچھے ہے۔ جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں میں صرف کپتان گریم سمتھ ہی باسٹھ سکور کی مناسب اننگ کھیل سکے ہیں۔ کوئی اور کھلاڑی ذمہ دارانہ اور بڑی اننگ نہیں کھیل سکا۔ اِس وقت ہونہار اور نوجوان کھلاڑی J. P. Duminy کریز پر موجود ہیں لیکن اُن کے ساتھ اب باؤلر بچے ہیں۔ میچ کے تیسرے روز یقیناً آسٹریلوی ٹیم اپنی دوسری اننگز شروع کر دے گی اور یوں یہ میچ بھی پہلے ٹیسٹ میچ کی طرح دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
میرپور، بنگلہ دیش: سری لنکا بمقابلہ بنگلہ دیش
شیر بنگلہ قومی سٹیڈیم میرپور میں بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے باولروں نے سری لنکا کی مضبوط بیٹنگ لائن کو دو سو ترانوے تک محدود تو کردیا مگر جواباً اُن کے بلے بازوں کو مرلی دھرن کی گھومتی گیندوں کو سنبھالنے میں خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ میچ کے دوسرے دِن، بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے نو کھلاڑی پہلی اننگز میں آؤٹ ہو چکے ہیں۔
اُس کے پاس سری لنکا کرکٹ ٹیم کے پہلی اننگز کے بچے ایک سو سولہ رنز کو پورا کرنے کے لئے صرف ایک وکٹ بچا ہے۔ مرلی دھرن نے بنگلہ دیش ٹیم کے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ مرلی دھرن کی ٹیسٹ وکٹوں کی تعداد اب سات سو اکسٹھ ہو گئی ہے۔ میربان ٹیم کی جانب سے افتتاحی بیٹسمین امرالقیس نے سب سے زیادہ تینتیس رنز بنائے۔ سری لنکا کی پہلی اننگز کی خاص بات سامراویراکے شاندار نوے رنز ہیں۔ میر پور کا شہر بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سے سولہ کلو میٹر کے فاصلے پر شمال مغرب میں آباد ہے۔