ٹور ڈی فرانس کا مشکل ترین مرحلہ
13 جولائی 2008سائیکلنگ کی دنیا کی معتبر ترین ریس ٹوری ڈی فرانس جاری و ساری ہے۔ اِتوار سے نویں سٹیج کے لئے سائیکل سواروں کو دو سو چوبیس کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنا ہے۔ فرانسیسی شہر ٹولُوس سے شروع ہونےوالی اِس منزل میں شروع میں تو سائیکل سواروں کو اونچی نیچی گزرگاہ سے گزرنا ہو گا مگر جوں جوں منزل یا سٹیج کے وسط وہ پہنچیں گے توں توں اُن کو خاصی بلند پہاڑی چو ٹیوں کو سر کرنا ہو گا۔ اِس مناسبت سے یہ خاصی دشوار گزار سٹیج قرار دی جا سکتی ہے۔
اِس سٹیج کے دوران سائیکل سواروں کو دو بلند پہاڑی چوٹیوں کا سامنا ہے۔ ایک چوٹی پندرہ سو اُنہتر میٹر اوردوسری چودہ سو نواسی میٹر بلند ہے۔ مشکل یہ ہے کہ راستہ خاصا پیچیدہ اور کھٹن ہے۔ پہلے ایک سو تیرہ کلو میٹر بھی دشوار ہیں لیکن اگلے ایک سو گیارہ کلو میٹر سائیکل سواروں کی ہمت اور حوصلے کا اصل امتحان ہے۔
اِس سے پہلے بھی پہاڑیوں سے گزرنے والی ایک سٹیج تھی جو ساتویں تھی جس میں چودہ سو ایک میٹر بلند چوٹی کو سائیکلسٹس نے پار کیا تھا۔ اِس منزل کے بعد ایک دِن آرام کا ہے لیکن پیر کے دِن سے شروع ہونے والی دسویں منزل بھی کوئی آسان نہیں کیونکہ اُس میں سائیکل سواروں کو دو ہزار ایک سو پندرہ میٹر بلند پہاڑ کو سر کرنا ہے۔ پہاڑی راستوں کی مشکلات کے تناظر میں سائیکل سواروں کو باقاعدہ آرام کا موقع دیا جاتا ہے۔ منگل بھی آرام کا دِن ہے۔ ابھی تک لکسمبورگ کے سائیکل سوار کم کرشن سبقت حاصل کئےہوئےہیں۔
ٹور ڈی فرانس کےدوران سائکل سواروں کے لیبارٹری ٹیسٹ بھی جاری رہتے ہیں کہ کہیں اُن میں سے کسی نے اپنی استعداد بڑھانے کے لئے ممنوعہ ادویات کا استعمال نہ کیا ہو۔ سپین کے سائیکل سوار Manuel Beltranکا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد Manuel Beltranکو ٹیم سےخارج کردیاگیا ہے۔ گزشتہ سال بھی ڈوپ ٹیسٹ کے متعدد واقعیات سامنے آئے تھے۔
ٹور ڈی فرانس کی تاریخ میں سب سےکامیاب امریکہ کے لانس آرمسٹرانگ ہیں۔ اُنہوں نے چھ مرتبہ اِس ریس میں کامیابی حاصل کی تھی۔
ٹور ڈی فرانس میں کُل اکیس منازل ہیں اور سائیکل سواروں کو تین ہزار پانچ سو کلو میٹر فاصلہ طے کرنا ہوتا ہے ۔ یہ ریس ستائیس جولائی کو اختتام پذیر ہو گی۔