ٹور ڈی فرانس: بارہویں سٹیج مکمل
17 جولائی 2010ٹور ڈی فرانس کو سائیکلنگ سپورٹ کی دنیا میں بہت احترام حاصل ہے اور مبصرین اس کو سائیکلنگ کی غیر اعلانیہ عالمی چیمپیئن شپ سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس میں کامیابی حاصل کرنے والے کو جو پذیرائی حاصل ہوتی وہ کسی بھی اور یورپی ملک کی چیمپیئن شپ کے فاتح کے حصے میں نہیں آتی۔
نویں سٹیج پر ریس کے لیڈر کے طور پر لکسمبرگ کے اینڈی شلیک کو جو زرد جرسی کے حصول میں کامیابی حاصل ہوئی تھی وہ بدستور قائم ہے۔ وہ اب بھی ٹور ڈی فرانس میں بقیہ سائیکل سواروں پر سبقت حاصل کئے ہوئے ہیں۔
بارہویں سٹیج کے فاتح ہسپانوی سائیکل سوار ہواکویئم راڈرگز تھے لیکن البرٹو کونٹا ڈور نے اس مرحلے پر اینڈی شلیک کی 41 سکینڈ کی برتری کو دس سیکنڈ کم کرکے شلیک کے لئے وارننگ جاری کردی ہے کہ وہ ریس کی اگلی سٹیجز میں ان کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔
کونٹاڈور بارہویں سٹیج کے فنش مقام پر چند سنٹی میٹرز سے مات کھا گئے تھے۔ کونٹاڈور گزشتہ سال کے ٹور ڈی فرانس کے چیمپیئن تھے اس طرح وہ دفاعی چیمپیئن بھی ہیں۔ اس سے قبل سن 2007 ء میں بھی وہ ٹور ڈی فرانس جیت چکے ہیں۔ رواں سال کی ریس کے بھی وہ فیورٹ سائیکل سوار خیال کئے جا رہے ہیں۔ سردست ان کو اینڈی شلیک کے چیلنج کا سامنا ہے۔ شلیک نے بارہویں سٹیج کے اختتام پر کونٹاڈور کو انتہائی ذہین سائیکل سوار قرار دیا ہے۔
سات بار ٹور ڈی فرانس جیتنے والے امریکہ کے لیجنڈری سائیکل سوار لانس آرمسٹرانگ اب فائنل میں ٹاپ پوزیشن سے قدرے دور ہو گئے ہیں۔ وہ بارہویں سٹیج میں 57 ویں پوزیشن پر آئے ۔ وہ اوور آل سٹینڈنگ میں اینڈی شلیک کے بعد 32 ویں مقام پر ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ منگل سے ٹور ڈی فرانس میں پہاڑی حصے کا آغاز ہونے والا ہے۔ اگر شلیک کی برتری اسی طرح کم ہوتی گئی تو البرٹو کونٹاڈور ان کی جیت کی راہ میں حائل ہو سکتے ہیں۔
ٹور ڈی فرانس کی باقی آٹھ سٹیجز رہ گئی ہیں۔ کل بیس سٹیجز پر یہ ریس مشتمل ہے۔ آخری سٹیج پچیس جولائی کو مکمل ہو گی۔ تیرہویں سٹیج ہفتہ کے روز شیڈیول ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ