1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وینکوور اولمپکس ، آغاز سے قبل ہلاکت

13 فروری 2010

دنیا بھر کے اسی سے زائد ممالک سے آئے ہوئے قریب ڈھائی ہزار کھلاڑیوں نے ان مقابلوں کا چار سال تک انتظار کیا ہے۔ پہلی بار ان مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی بھی ہورہی ہے۔

https://p.dw.com/p/M0Kb
ہلاک ہونے والے جورجین کھلاڑی نوڈار کماری تاشفیلیتصویر: AP

کینیڈا کے شہر وینکوور میں سرمائی اولمپک مقابلوں کا آغاز شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ ہوگیا ہے۔ افتتاحی تقریب سے محض چند لمحے قبل جورجیا کے ایک کھلاڑی کی دوران مشق موت نے البتہ کافی حد تک ماحول پر سوگوار اثرات مرتب کئے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے نائب صدر تھوماس باخ نے واقعے کو انتہائی رنجیدہ قرار دیا۔

آخرکار وینکوور میں مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی شام چھ بجے سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب کا آغاز ہوا جسے دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے ٹیلی ویژن اسکرین پر براہ راست دیکھا۔ بی سی پلیس ایرینا میں منعقدہ یہ رنگارنگ تقریب سرمائی اولمپک کی تاریخ کی پہلی اندرون خانہ یا انڈور تقریب تھی۔ تقریب کا روایتی پہلو البتہ برقرار رہا یعنی دنیا بھر کا طویل سفر کرکے وینکوور پہنچے والی اولمپک مشعل کو میزبان شہر میں کھیلوں کے خاتمے تک روشن رہنے کے لئے رکھ دینا۔

Olympische Winterspiele 2010 Vancouver Flash-Galerie
وینکوور میں بعض ٹریکس کو دشوار گزار اور خطرناک قرار دیا جارہا ہےتصویر: AP

اتنے بڑے پیمانے کی کسی بھی بین الاقوامی تقریب کی مانند وینکوور کے منتظمین بھی کافی سرگرداں ہیں۔ افتتاحی تقریب سے چند لمحے قبل انتظامیہ کے لوگ شدید ترین ذہنی دباؤ کا شکار نظر آئے جب جورجیا کے اکیس سالہ کھلاڑی نوڈار کماری تاشفیلی کی دوران مشق موت کی تصدیق ہوئی۔ وینکوور میں برف پر کھیلے جانے والے مقابلوں کے لئے منتخب مقامات کو کافی حد تک خطرناک تصور کیا جارہا ہے۔ اولمپک طلائی تمغے جیتنے والے اطالوی کھلاڑی آرمن زوئیگلر سمیت دیگر کھلاڑی بھی دوران مشق اس ٹریک پر گزشتہ چند دنوں میں معمولی حادثات کا شکار ہوئے ہیں۔

وینکوور شہر کی قدرے غریب آبادی میں اولمپک مقابلوں کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا۔ مظاہرین نے ان مقابلوں پر کئے گئے وسیع سرکاری اخراجات اور ممکنہ ماحولیاتی نقصان کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی تھی۔

Vancouver - Fackellauf
کینیڈا کی گلوگارہ سارہ مک لانچلن اولمپک مشعل کے ہمراہتصویر: AP

منتظمین کی ایک اور پریشانی شہر میں کسی حد تک ناکافی ٹھنڈ بھی ہے۔ برف پر تیزی سے پھسلنے اور ''فری سٹائل'' طرز کے دیگر کھیلوں کے لئے منتخب کردہ سائپریس پہاڑی پر موسم کی مناسبت سے مشکلات قدرے زیادہ ہیں۔ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اونچی چوٹیوں سے ڈھیروں برف ٹریک کے پاس لائی گئی ہے تاہم تیز ہواؤں اور بارش کو روکنے کا حل منتظمین کے پاس نہیں۔

مجموعی طور پر ان مقابلوں کے لئے گیارہ مقامات کو منتخب کیا گیا ہے جہاں چھبیس فروری تک چھیاسی طلائی تمغوں کے حصول کے لئے مختلف طرز کے پندرہ کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد ہو گا ۔ سٹے بازوں کی نظروں میں جرمنی اور کینیڈا کے کھلاڑیوں کی اس بار کے سر مائی کھیلوں میں کامیابی کی توقع سب سے زیادہ ہے تاہم امریکہ، روس، جنوبی کوریا اور جاپان بھی بھرپور مقابلے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید