وکی پیڈیا میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کی جستجو
11 دسمبر 2011جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے حال ہی میں ان کا انٹرویو کیا، جس میں انہوں نے اپنے ادارے کے مستقبل کے لائحہ عمل کی وضاحت کی۔
سُو گارڈنر نے اپنا بچپن کینیڈا میں گزارنے کے بعد وہاں کی رائرسن یونیورسٹی سے صحافت کے شعبے میں ڈگری حاصل کی۔ کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے ساتھ ایک عشرے سے بھی زائد عرصے تک منسلک رہنے کے بعد اب وہ قریب چار سال سے وکی پیڈیا سے منسلک ہیں۔ وکی پیڈیا بنیادی طور پر انگریزی انسائیکلو پیڈیا ہے مگر اب اس کی بین الاقوامی شناخت ابھارنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کی مثال یہ ہے کہ یہ انسائیکلو پیڈیا اب دنیا کی 52 بڑی زبانوں میں معلومات کا خزانہ لیے ہوئے ہے۔
وکی پیڈیا ایک طرح سے عوامی انسائیکلو پیڈیا بھی ہے یعنی اس پر پیشہ ور مصنفین کے ساتھ ساتھ عام انٹرنیٹ صارفین بھی لکھ سکتے ہیں مگر اس پر لکھنے والوں میں بڑی اکثریت مرد حضرات کی ہے۔ وکی پیڈیا کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سُو گارڈنر کا کہنا ہے کہ وہ اس صنفی امتیاز کا خاتمہ چاہتی ہیں۔
جب اُن سے پوچھا گیا کہ وکی پیڈیا میں کام کرنے والے ہر دس مدیروں میں سے محض ایک خاتون ہے تو کیا یہ کوئی مسئلہ ہے؟ تو سُو گارڈنر کا کہنا تھا کہ خواتین مدیران کی تعداد میں اضافہ کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس کی واحد وجہ معیار کی بلندی کو یقینی بنانا ہے۔ سُو کے بقول خواتین زندگی کے مختلف پہلوؤں سے متعلق انفرادی نوعیت کی دلچسپیاں اور معلومات رکھتی ہیں۔ اس طرح اُن کے وکی پیڈیا کا حصہ نہ ہونے سے یہ انسائیکلو پیڈیا بہت سے معاملات کی تفصیلات پیش نہیں کر پاتا۔
انہوں نے اس کی ایک مثال نوبل انعام یافتہ خاتون مصنفہ پیٹ بارکر کی دی، جن کے بارے وکی پیڈیا پر محض ایک مختصر مضمون لکھا گیا تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وکی پیڈیا میں آخر اس صنفی امتیاز کا سبب کیا ہے؟ تو سُو گارڈنر کا کہنا تھا کہ جس زمانے میں وکی پیڈیا کا آغاز کیا گیا تھا، اس زمانے میں انٹرنیٹ صارفین کی اکثریت مردوں کی تھی۔ انہوں نے مردوں کے مقابلے میں خواتین کی ٹیکنالوجی کے ساتھ کم رغبت کو بھی اس کا ایک سبب قرار دیا۔
وکی پیڈیا کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ فی الحال خواتین کی بڑی تعداد کو ادارے میں بھرتی کرنے کا کوئی پروگرام زیر غور نہیں البتہ اس سلسلے میں شعور و آگہی پھیلا کر یہ مقصد حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: امجد علی