1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وکلاء لانگ مارچ، درجنوں افراد گرفتار

12 مارچ 2009

پولیس نے پاکستانی شہروں کراچی اور لاہور میں معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری کے حامی وکیلوں کے ’لانگ مارچ‘ کو ناکام بنانے کے لئے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/HAfm
کئی مقامات پر وکلاء اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی دیکھی جا رہی ہےتصویر: AP

کل بدھ کو بھی تقریباً ساڑھے تین سو افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا، جن میں کئی سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی شامل تھے۔ پاکستان میں عدلیہ کی بحالی کے لئے وکلاء اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ آج جمعرات سے شروع ہوا ہے۔

Pakistan Präsident Aitzaz Ahsan in Islamabad, Wiederherstellung der Richter
بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا ہر صورت میں دیا جائے گاتصویر: AP

سینئیر وکیل اور وکلا ء تحریک کے روح رواں بیرسٹر اعتزاز احسن نے وکیلوں سے اپیل کی کہ وہ گرفتاریوں کے باوجود آگے بڑھتے چلے جائیں۔ انہوں نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ وکیل گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور دھرنا ہر صورت میں دیا جائے گا۔

حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کررکھے ہیں۔ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق مسلم لیگ نون، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے حکومت پر اپنے کارکنوں کو ہراساں کرنے اور ان کے گھروں پر چھاپے مارنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔

اس لانگ مارچ کے اختتام پر پورے پاکستان سے آنے والے مظاہرین نے 16مارچ کو اسلام آباد میں پارلیمان کے سامنے دھرنے کا اعلان کررکھا ہے۔