1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وسطی امریکہ میں سیلاب، کم از کم 124 افراد ہلاک

9 نومبر 2009

وسطی امریکی ملک ایل سلواڈور میں بدترین سیلاب کے نیتجے میں کم از کم124 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے جاری بارشوں کے نتیجے میں سیلاب کے ساتھ ساتھ مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتیں ہوئیں۔

https://p.dw.com/p/KRAU
تصویر: AP

حکام نے ملک کے پانچ علاقوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کر رکھا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق دارالحکومت سان سلواڈور اور وسطی سان ویسنٹے کا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔

سیلاب نے وسطی امریکہ کے دیگر ممالک کو بھی متاثر کیا ہے۔ نکاراگوا میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ یہ تباہی سمندری طوفان اِدا کا نتیجہ ہے، جو میکسیکو کی جنوبی خلیج کی جانب بڑھ رہا ہے۔ امریکی شہر میامی میں قائم نیشنل ہُریکین سینٹر کے مطابق اس طوفان کی رفتار ایک سو میل فی گھنٹہ ہے۔

ایل سلواڈور میں سیلاب کی وجہ اِدا طوفان گزرنے کے بعد پیدا ہونے والا ہوا کا کم دباؤ بتایا جاتا ہے، جس کے باعث وہاں کم از کم ساٹھ افراد لاپتہ ہیں۔ ایل سلواڈور کی وزارت داخلہ نے 124 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ حکام نے ویراپاز اور ٹیپیٹیٹان میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ ان علاقوں میں بیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

Nicaraguas Präsident Daniel Ortega
نکاراگوا کے صدر ڈانئیل آرٹیگاتصویر: AP

مقامی میئر انا یوویل کے مطابق ٹیپیٹیٹان میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے تیس گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض لوگ علاقہ خالی کرنے پر تیار ہیں تاہم بیشتر نے اپنے گھربار چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔

دارالحکومت سان سلواڈور کے جنوب مشرقی علاقے ویراپاز میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جہاں متعدد گھر مٹی کے تودے گرنے سے دب کر رہ گئے ہیں۔

خیال رہے کہ ایل سلواڈور میں سمندری طوفان اِدا کے باعث موسلادار بارشوں کا سلسلہ گزشتہ ہفتے ہی شروع ہو گیا تھا۔

اُدھر نکاراگوا میں بے گھر افراد کی تعداد تیرہ ہزار بتائی گئی ہے، جہاں صدر ڈانئیل آرٹیگا نے کہا ہے کہ متاثرین کی امداد کے لئے تقریبا ساڑھے چار ملین ڈالر مختص کر دیے گئے ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید